چیف جسٹس9مئی واقعات کا نوٹس لیکر تحقیقات کیلئے کمیشن بنائیں،یاسمین راشد

ایک مقدمہ ختم ہوتا ہے تو دوسرا درج کر لیاجاتا ہے، یہ انصاف نہیں بلکہ ہمیں ایک سال سے زیادہ عرصے سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،رہنماءپی ٹی آئی کا چیف جسٹس کے نام خط

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 14 مئی 2024 11:19

چیف جسٹس9مئی واقعات کا نوٹس لیکر تحقیقات کیلئے کمیشن بنائیں،یاسمین ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مئی 2024) پاکستان تحریک انصاف کی کوٹ لکھپت جیل میں اسیر رہنماءیاسین راشد نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط لکھا ہے جس میں سیاسی انتقام اور پی ٹی آئی رہنماﺅں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے،خط میں پی ٹی آئی رہنماءکا کہنا تھا کہ چیف جسٹس9مئی واقعات کا نوٹس لیں تحقیقات کیلئے کمیشن بنائیں اور پی ٹی آئی کیلئے انصاف کو یقینی بنائیں،ایک مقدمہ ختم ہوتا ہے تو دوسرا درج کر لیاجاتا ہے۔

یہ انصاف نہیں ہے بلکہ ہمیں ایک سال سے زیادہ عرصے سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکن کو کسی مقدمے میں ضمانت مل جاتی ہے، تو انہیں دوسرے کسی اور جھوٹے مقدمے یا الزام میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ ایک سال سے زیادہ عرصے سے کیسز کیوں نہیں آگے بڑھے؟ پولیس مختلف مقدمات میں اپنے زیر حراست افراد کو چارج کیوں نہیں کر سکی؟ مقدمات کی پیشرفت کو روکنے کیلئے ججوں کے تبادلے کون کر رہا ہے؟ حکومت پولیس پر کیس ریکارڈ لانے کیلئے دباو کیوں نہیں ڈال رہی؟ یہاں تک کہ سرکاری استغاثہ بھی سماعتوں سے کیوں محروم ہیں اور التوا کا مطالبہ کر رہے ہیں؟اپنے خط میں پی ٹی آئی رہنماءکا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی بہت سی خواتین کارکنان اب بھی بغیر کسی مقدمے اور ضمانت کے بنیادی حق کے جیل میں بند ہیں۔

(جاری ہے)

لوگ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے امید کھو چکے ہیں اور انصاف کیلئے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔خط میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت پی ٹی آئی پر پولیس اور عدالتوں کو جیلوں سے کنٹرول کرنے کا الزام نہیں لگائے گی۔ حکومت ان کوتاہیوںکیلئے ان کی پارٹی کو مورد الزام نہیں ٹھہرائے گی۔خیال رہے اس سے قبل بھی پی ٹی آئی رہنماءیاسمین راشد نے جیل سے چیف جسٹس کے نام خط لکھا تھا جس میںان کا کہنا تھا کہ ماوں، بہنوں اور بیٹیوں کو بغیر کسی جرم کے ثبوت کے بلکہ سیاسی انتقام کے ایک حصے کے طور پر قید کیا جاتا ہے۔چیف جسٹس کو بھیجے گئے پچھلے خط میں پی ٹی آئی رہنما نے 8 فروری کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔