پاکستان میں اسوقت فی کس سالانہ کے حساب سے عام افراد کو 8کلو گرام گوشت میسرہے،ماہرین ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز

منگل 14 مئی 2024 14:13

پاکستان میں اسوقت فی کس سالانہ کے حساب سے عام افراد کو 8کلو گرام گوشت ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2024ء) ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسزجامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین نے کہا کہ وطن عزیز میں گوشت کی فی کس دستیابی دوسرے ممالک کے افراد کی نسبت بہت کم ہے اوراگرچہ حکومت لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ سیکٹر کی ترقی کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاہم اس ضمن میں مزید بہتر انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فی کس آمدنی کے لحاظ سے گوشت کی وافر مقدار میں ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنائی جا سکے اور پاکستان کے غریب عوام بھی گوشت کے استعمال کی مقدار میں اضافہ سے مستفید ہو سکیں۔

ماہرین نے بتا یا کہ پاکستان میں اس وقت فی کس سالانہ کے حساب سے عام افراد کو 8کلو گرام گوشت میسر ہے جبکہ آسٹریلوی سالانہ 140 کلو،امریکی 90،برطانوی 85اور جرمن 72کلو فی کس گوشت استعمال کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ گوشت کی مذکورہ مقدار میں 40فیصد بڑا، 33فیصد چھوٹا اور 4 فیصد مرغی کا گوشت شامل ہے۔انہوں نے بتا یاکہ پاکستان میں عام طور پر بڑا گوشت ان جانوروں سے حاصل کیا جاتا ہے جو ناکارہ ہونے کے علاوہ کافی بوڑھے ہو چکے ہوتے ہیں اس طرح ان کے گوشت میں غذ ائیت بھی کم ہوتی ہے۔

انہوں نے بتا یا کہ پاکستان کی آب و ہوا میں روزانہ فی کس لحمیات کی فراہمی تقریباً 50گرام ہو نی چاہیے جس میں 25گرام کے قریب حیوانی لحمیات کا ہونا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ وطن عزیز میں ہماری قوم لحمیات کی مقررہ مقدار سے محروم ہے جبکہ آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے باعث لحمیاتی قلت کم کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عمدہ اوصاف کے حامل گوشت کی بھر پور پیداوار حاصل کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔