
گندم کو نقصان پہنچانے والے کیڑے جون میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں،ذخیرہ کرنے میں احتیاط برتی جا ئے، خالد اقبال
بدھ 15 مئی 2024 17:19
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ اس نقصان کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اگر ہم ملک میں پیدا شدہ غلہ کو ان موذی کیڑوں کے حملے سے بچا سکیں تو ہم اپنی خوراک کی ضرورت کے علاوہ دیگر ممالک کی ضروریات کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کاشتکار وں کو ہدایت کی کہ بیج کو خشک اور صاف کر کے سٹور میں محفوظ کر یں اور سٹور کو کیڑوں سے پاک کرنے کےلئے 7 کلوگرام لکڑی فی ہزار مکعب فٹ جلائیں اورسٹور کو 48 گھنٹے تک بند رکھیں یا پھر سٹور میں محکمہ زراعت کے مقامی عملہ سے مشورہ کر کے موزوں زہر سپرے کریں۔انہوں نے کہا کہسسری، کھپرا اور دیگر دو درجن کے قریب کیڑے ہر سال ذخیرہ کے دوران گندم کی 5 سے15 فیصدپیداوارکو نقصان پہنچاتے ہیں لہٰذاسرکاری و غیر سرکاری، نجی اور انفرادی سطح پر گندم ذخیرہ کرنے کےلئے پختہ اور صاف ستھرے گوداموں کا انتخاب کیا جائے تاکہ گندم کی پیداوار کو ضرررساں کیڑے مکوڑوں سے بچانا ممکن ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار پرانی بوریوں کو پانی میں اسی نسبت سے زہر ملا کر اس میں ڈبوئیں اور خشک کر لیں نیز مزید احتیاط کےلئے سٹور میں زہریلی گیس والی گولیاں بحساب 40سے 50 فی ہزار مکعب فٹ استعمال کریں کیونکہ غلہ کو نقصان پہنچانے والے کیڑے عموماً گوداموں میں پڑی ہوئی استعمال شدہ بوریوں میں موجود ہوتے ہیں اور جب غلہ بھرنے کےلئے ان بوریوں کو دوبارہ استعمال میں لایا جاتا ہے تو یہ کیڑے غلہ میں مل جاتے ہیں۔ ڈاکٹر خالد نے کہاکہ بعض اوقات جب نئی بوریاں گوداموں میں پرانی بوریوں کے ساتھ رکھ دی جاتی ہیں تو پرانی بوریوں سے کیڑے مکوڑے نئی بوریوں میں منتقل ہو جاتے ہیں اور اپنی نسل کشی شروع کر دیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ غلہ کی چھان پھٹک اور گوداموں کی صفائی کے وقت ضائع شدہ غلہ اور گردو غبار گوداموں کے قریب نہ پھینکیں کیونکہ نقصان رساں کیڑے اڑ کر یا رینگ کر واپس گوداموں میں پہنچ جاتے ہیں اور دوبارہ حملے کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ متاثرہ غلہ کو گوداموں کے پاس ہی کھلی دھوپ میں سکھانے کےلئے نہ ڈال لیں کیونکہ وہاں سے کچھ کیڑے زندہ بچ کر واپس گوداموں میں چلے جاتے اور ذخیرہ شدہ غلے کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔مزید زراعت کی خبریں
-
وزیر اعلیٰ پنجاب گندم سپورٹ پروگرام کے تحت صوبہ بھر کے کاشتکاروں کو گرین ٹریکٹرز کی مفت فراہمی کا عمل جاری ہے،سید عاشق حسین کرمانی
-
مچھلی اور مچھلی کی مصنوعات کی برآمدات میں اپریل کے دوران 11.57 فیصد اضافہ ہوا
-
انٹر نیشنل بکرا بچھڑا و اونٹ میلہ، لاہور کے 257کلوگرام وزنی بکرے کی پہلی پوزیشن
-
3 لاکھ روپے فی کلو فروخت ہونے والے آم کی کراچی میں بھی پیداوار شروع
-
کس طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی دیہی پنجاب کے پھلوں کے کاشتکاروں کو تباہ کر رہی ہے
-
ایس ایم تنویر سرپرست اعلی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سربراہی میں پری بجٹ میٹنگ آف سٹینڈنگ کمیٹی برائے بحالی کاٹن صنعت(ایف پی سی سی آئی) کا اجلاس
-
دھان کے کاشتکار چاول کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں ،ڈائریکٹر زراعت
-
پاکستان میں آم کی کاشت کا رقبہ 159000 ہیکٹر، پیداوار 1844000 ٹن سے تجاوز کرگئی
-
پنجاب آم کی مجموعی قومی پیداوار میں 70فیصد ، سندھ 29اور خیبر پختونخوا ایک فیصد شراکت دار ہے،وحید احمد
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
کھاد کی ملکی درآمدات میں مارچ 2025 کے دوران 11.13 فیصد اضافہ
-
وزیر اعلیٰ پنجاب لائیو سٹاک کارڈ اسکیم کے دوسرے مرحلے کی رجسٹریشن کا آغاز
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.