کاروبار کرنا یا چلانا حکومت کا کام نہیں ، حکومت کا کام صرف کاروباری طبقے کو سہولیات فراہم کرنا ہے، اداروں کی نجکاری میں شفافیت کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے ، عبدالعلیم خان

بدھ 15 مئی 2024 23:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2024ء) وفاقی وزیرِ سرمایہ کاری، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ کاروبار کرنا یا چلانا حکومت کا کام نہیں ، حکومت کا کام صرف کاروباری طبقے کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام 16 ویں آل پاکستان چیمبرز صدور کانفرنس میں شرکت کے موقع پر کیا ۔

وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ کاروبار کرنا یا چلانا حکومت کا کام نہیں ، حکومت کا کام صرف کاروباری طبقے کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بزنس اور کاروبار چلیں گے تو خوشحالی آئے گی اور عام آدمی کو بھی فائدہ ہو گا۔ عبدالعلیم خان نے کہاکہ حکومت 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کر چکی ہے جس میں پی آئی اے سر فہرست ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے سمیت تمام منصوبوں کی نجکاری میں شفافیت کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے ۔پرائیویٹائریشن کےلئے پی آئی اے میں کئی اہم بزنس گروپس نے دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سرمایہ کاری کے فروغ میں چیمبر آف کامرس اور ایس آئی ایف سی کا اہم کردار ہے۔کاروباری طبقے کے لئے آسانیاں،ایز آف ڈوئنگ بزنس اور ون سٹاپ شاپ پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کےلئے چیمبر آف کامرس حکومت کے شانہ بشانہ چلے حکومت بھی ان کا بھرپور ساتھ دے گی ۔ اس موقع پر اہم کاروباری شخصیات اور چیمبر کے عہدیداران نے کانفرنس میں اظہار خیال کیا اور حکومت کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راولپنڈی چیمبر کے صدر ثاقب رفیق نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) معاشی بہتری اور اعتماد بحالی میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔

ثاقب رفیق نے کہا کہ دو روزہ کانفرنس میں چاروں صوبوں سمیت کشمیر، گلگت بلتستان کے چیمبرز صدور اور نمائندوں سمیت ویمن چیمبر ز کی صدور بھی شرکت کر رہی ہیں، ایجنڈا تمام صدور کے ساتھ شیئر کیا جاچکا ہے، اہم ایجنڈا نکات میں سالانہ بجٹ، روپے کی قدر میں کمی، پیداواری لاگت میں اضافہ،پٹرولیم مصنوعات، بجلی گیس کی قیمت، توانائی کے متبادل ذرائع، سولر انسٹالیشن، وفاقی اور صوبائی ٹیکس، تاجر دوست سکیم، ٹیکس نیٹ میں اضافہ، حکومتی اداروں کی نجکاری شامل ہیں۔

گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ اس وقت معاشی چیلنج میں سب سے بڑا مسئلہ اعتماد بحالی کا ہے، مقامی اور بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا بہت ضروری ہے،ایس آئی ایف سی کا پلیٹ فار م اہم ہے۔کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ اختتامی سیشن پر (کل )جمعرات کو جاری کیا جائےگا ۔