صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اور بورڈز محمد علی ملکانی کی زیر صدارت بینظیر بھٹو شہید ہیومن ریسورس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کا تعارفی اجلاس

جمعرات 16 مئی 2024 18:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2024ء) صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اور بورڈز محمد علی ملکانی کے زیر سربراہی بینظیر بھٹو شہید ہیومن ریسورس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ کا تعارفی اجلاس بورڈ کے آفیس میں منقعد ہوا.اجلاس میں بورڈ کی چیئرپرسن صدف انیس, سیکریٹری ریاض سومرو اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی. بورڈ کی چیئرپرسن صدف انیس نے صوبائی وزیر محمد علی ملکانی کو بریفنگ دیتے ہوئے بورڈ کے اغراض و مقاصد کے بابت آگاہی دی.

انہوں نے بتایا کہ بینظیر بھٹو شہید ہیومن ریسورس ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ بورڈ کے قیام کا بنیادی مقصد سندھ صوبے کے بیروزگار نوجوانوں کو مختلف تکنیکی اسکلز و تربیت فراہم کرکے صوبے میں غربت کے خاتمے اور سماجی و اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرنا ہی. ان مقاصد کے حصول کے لیے صوبے میں سرکاری و غیر سرکاری شعبے کو درکار ہیومن ریسورس کی فراہمی کو تربیت یافتہ یوتھ کے ذریعے پورا کیا جا رہا ہی.

صدف انیس نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ ہیومن ریسورس بورڈ کے تحت 2008-09 سے 2024 تک کل 5 لاکھ 25 ہزار بیروزگار نوجوانوں کو مختلف اسکلز کی تربیت دی گئی. بورڈ کے توسط سے ہر سال لگ بھگ 40 ہزار سے زائد نوجوانوں کو مختلف سیکٹرز میں تربیت فراہم کی جاتی ہی. انہوں نے بتایا کہ ہیومن ریسورس بورڈ نے گذشتہ برس 2022-23 میں 36364 بیروزگار نوجوانوں کو مختلف سرکاری و غیرسرکاری اداروں سے اسکلز ڈولپمنٹ ٹریننگ دلائی جن میں سے 29 فیصد نوجوانوں کو ٹریننگ مکمل ہوتے ہی باعزت روزگار حاصل ہوچکا ہی.

صدف انیس نے مزید بتایا کہ بینظیر بھٹو شہید ہیومن ریسورس بورڈ کے قیام سے خواتین کی ترقی کا خواب بھی پورا ہوا ہے کہ بورڈ کے توسط سے تقریبا ڈھائی لاکھ خواتین بھی مختلف اسکلز میں ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد باروزگار ہوچکی ہیں جن سے انکی معاشی ترقی اور خاندانی نظام مستحکم ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد علی ملکانی نے بینظیر بھٹو شہید ہیومن ریسورس ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ بورڈ کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی, چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سندھ میں معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے جس کا ثبوت صوبے کے لاکھوں نوجوانوں کی اسکل ڈولپمنٹ اور روزگار کی فراہمی ہی.

انہوں نے بورڈ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تربیت یافتہ ہیومن ریسورس کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا کام کرتا ہی, اور بیروزگار نوجوانوں کو نت نئیں جدید اسکلز کی تربیت وقت کی اشد ضرورت ہی. محمد علی ملکانی نے کہا کہ ہیومن ریسورس بورڈ کو مزید کاوشوں سے مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہارڈ اور سافٹ اسکلز کی ٹریننگس کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرنی چاہیی.

انہوں نے کہا کہ بورڈ کو سرکاری و نجی شعبے بالخصوص آئی ٹی سے شراکت داری بڑھاتے ہوئے نوجوانوں کو جدید دنیا کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر لاتے ہوئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس, روبوٹکس, مشین لرننگ اور ڈیٹا سانئس کی ٹریننگز کا بھی انتطام کرنا چاہیے تاکہ ہمارے نوجوان بین القوامی سطح پر بھی کامیابی کے ساتھ روزگار حاصل کرسکیں. انہوں نے بورڈ کو درپیش چیلینجز کے حل کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگس کے حوالے سے مارکیٹ میں تربیتی ہیومن ریسورس کے فقدان کے بابت بنیادی سروے کروانے سے بورڈ کو اپنی پالیسی مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔