ایس بی کے ٹیسٹ کے حوالے سے حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کر رہی ہے ، جمال شاہ

جمعہ 17 مئی 2024 20:15

۷کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2024ء) ایس بی کے پاس امیدواراوں جمال شاہ ،عمر اکرم ،ایوب خان اور دیگر نے حکومت کو پیر تک الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کرکے نوجوانوں کو روزگار دیا جائے بصورت دیگر منگل کو ہم اپنے مطالبات کے حق میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی اگر پھر 7بھی نتائج کا اعلان نہ کیا گیا تو احتجاج کو وسعت دیتے ہوئے ریڈ زون میں دھرنا اور قومی شاہراہوں کو بلاک کرکے احتجاج کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس بی کے کے ذریعی9 ہزار سے زائد اساتذہ کی مختلف پوسٹوں پر صوبے کی تاریخ میں پہلی بار صاف اور شفاف طریقے سے ٹیسٹ منعقد کیا گیا لیکن نتائج کو مختلف حربوں سے تا خیر کا شکار کیاگیا جس کی وجہ سے نوجوانوں کا وقت ضائع ہوا حالانکہ قابل طلباء و طالبات نے ٹیسٹ پاس کیا لیکن بلوچستان ہائی کورٹ نے ایک گمنام بلیک میلر شخص کی جانب سے اس کے خلاف عدلیہ سے حکم امتناعی لیا اور بعد میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے ہمارے حق میں تاریخی فیصلہ دیکر متعلقہ ادارے کو پاس امیدواروں کی میرٹ لسٹ آویزاں کرنے کی ہدایت کی لیکن وزیراعلیٰ بلوچستان صوبائی وزیر تعلیم اور دیگر میرٹ لسٹ کا اعلان کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں حکومت کو 3 دن کا وقت دیتے ہیں کہ وہ میرٹ لسٹ آویزاں کریں تاکہ نوجوانوں میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہوسکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں 20 سالوں سے 9 ہزار سے زائد اسامیاں خالی ہیں جن کو پر کرنے کیلئے کوششیں کی گئیں لیکن بار آور ثابت نہ ہوسکی اور بلوچستان کے تعلیمی ادارے ایس بی کے نے ذمہ داری لی کہ ہم میرٹ کے مطابق شفافیت کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹیسٹ لیکر کامیاب ہونے والے طلباء اور طالبات سے ٹیسٹ لیں گے اور نتائج کا اعلان کریں گے اور انہوں نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے ٹیسٹ لیا جو بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم نے دیکھا اور اس پر یقین بھی کیا بلکہ اس ٹیسٹ اور ادارے کی ایمانداری ہمارے جیسے غریب نوجوانوں کے کامیاب ہونے کا ثبوت ہے لیکن ایک گمنام اور عدالتوں کے ذریعے عوام کو بلیک میلنگ کرنے والے شخص نے غریب عوام پر روزگار کے دروازے بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بلوچستان ہائی کورٹ سے محکمہ تعلیم کی اسامیوں پر حکم امتناعی لیا اور ہمارا ایک سال ضائع ہوگیا اور بلوچستان ہائی کورٹ نے ایس بی کے کے خلاف فیصلہ دیکر ہمیں سپریم کورٹ جانے پر مجبور کیا انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان ہائی کورٹ نیب سمیت دیگر حوالے سے مکمل تحقیقات اور فریقین کو سننے کے بعد میرٹ پر اترنے والے امیدواروں کے حق میں فیصلہ دیکر مذکورہ شخص کے الزامات کو رد کر دیا بلکہ ایس بی کے کے ذریعے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ جلد ازجلد میرٹ لسٹ آویزاں کر کے آرڈر کیا جائے لیکن وزیراعلی کی جانب سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنے کی بجائے لسٹ کو آویزاں کرنے سے روک کر ان نتائج کو کینسل کرنے کی باتیں کی جارہی ہے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے حکومت پیر تک میرٹ لسٹ آویزاں کریں بصورت دیگر منگل کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے اس کے باوجود اگر ہمارے مطالبے پر عمل نہ کیا گیا تو ریڈ زون میں دھرنا دینے اور قومی شاہراہوں کو بلاک کریں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔