علی امین گنڈاپور ہوائی فائرنگ ہی کرتے ہیں‘ انہوں نے کرنا کچھ نہیں، رانا ثناءاللہ

جس طرح باقی حکومت کے لوگ چل رہے ہیں یہ ویسے نہیں چلنا چاہتے، اگر یہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں یا اسٹیبلشمنٹ ان سے بات کرنا چاہے تو بالکل کریں۔ میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 18 مئی 2024 12:04

علی امین گنڈاپور ہوائی فائرنگ ہی کرتے ہیں‘ انہوں نے کرنا کچھ نہیں، ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مئی 2024ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور خود کو تیس مار خان سمجھتے ہیں، صرف ہوائی فائرنگ کرتے ہیں کرنا کچھ نہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح باقی حکومت کے لوگ چل رہے ہیں یہ ویسے نہیں چلنا چاہتے، اگر یہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں یا اسٹیبلشمنٹ ان سے بات کرنا چاہے تو بالکل کریں، یہ اسٹیبلشمنٹ سے کہتے تھے کہ بات کریں ہم اپوزیشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور جب اسٹیبلشمنٹ نے ساتھ نہیں دیا تو انہوں نے کہا یہ میر جعفر ہیں، میر صادق ہیں، ان کا جھگڑا یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست اور ملک کے نظام میں مداخلت کرے۔

ادھر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو15دن کا الٹی میٹم دیدیا،ان کا کہنا ہے کہ اگر بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو بجلی کا بٹن میرے ہاتھ میں ہے جسے آن آف کروں گا،پی ٹی آئی حکومت 16 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت چھوڑ کر گئی تھی، عوام نے ہمیں ووٹ اچھے تعلقات کیلئے نہیں گھرکی جنگ کیلئے دیا ہے، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوا ہ میں واپڈا دفاتر پر قبضہ کرکے دکھاؤں گا،یہ آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں تو ذمہ داریاں بھی پوری کریں، خیبر پختونخوا کو وفاق سے 300 ارب روپے کم ملے، میں ریکارڈ کے مطابق بات کر رہا ہوں، اس کے بعد آئی ایم ایف کے شرائط کے مطابق 96 ارب روپے ہمیں وفاق کو دینے ہیں تو ہمیں ہمارے ہی پیسے نہیں مل رہے، لیکن تب بھی میں اپنا فرض پورا کروں گا اور یہ پیسے دوں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا رویہ ناقابل برداشت ہے، ہمیں اس وقت کا جو 50 ارب روپے بقایا ہے وہ دو مہینے کے اندر چاہیے، آپ کہتے ہیں کہ میں غیر ذمہ دارانہ بیان دیتا ہوں تو اپنے لوگوں کی حق کی بات کرنا غیر ذمہ داری ہے تو میں ہوں غیر ذمہ دار، ہم چپ نہیں ہوں گے، ہم حق لینا جانتے ہیں، ہم نے حق لے کے دکھایا بھی ہے، ہماری تاریخ عیاں ہے، بار بار درخواست نہیں کی جاتی ہے، اس کی بھی حد ہوتی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پیسہ صوبے کو نہیں ملا، ہمیں ہمارا حق دیا جائے اس کیلئے ہمیں مجبور نہ کیا جائے، میں اپنے عوام کے لیے چور کا لفظ برداشت نہیں کروں گا۔