امسال فیصل آباد ڈویژن کیلئے 1 لاکھ 15 ہزار 8 سو ایکڑ کپاس کاشت کا ہدف مقرر کیا ہے، ڈی ڈی زراعت

اتوار 19 مئی 2024 20:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2024ء) ڈویژنل ڈائریکٹر زراعت (توسیع) فیصل آباد چوہدری خالد محمود نے کہا ہے کہ پاکستان کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر موجود ہے، کپاس کو ملکی معیشت میں اہم مقام حاصل ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب نے امسال فیصل آباد ڈویژن کیلئے 1 لاکھ 15 ہزار 8 سو ایکڑ کپاس کاشت کا ہدف مقرر کیا ہے۔ فیصل آباد ڈویژن میں ابتک کم و بیش 1 لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت مکمل ہو چکی ہے۔

کپاس کاشت کے ہدف کے حصول کیلئے محکمہ زراعت کا عملہ متحرک کردار ادا کر رہاہے۔ کاشتکاروں کو کپاس کاشت کی طرف راغب کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا ر ہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد کی تحصیل سمندری کے نواحی علاقہ مرید والا کے چک نمبر 487 گ ب میں محمد ضیاء الحق کاشتکار کے ڈیرہ پر منعقدہ میگا فارمرز ڈے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ڈویژنل کمشنر کی ہدایت پر محکمہ انہار فیصل آباد زون کے سپرنٹنڈنگ انجینئر نے یقین دلایا ہے کہ آئندہ پندرہ روز میں کپاس کاشت کے علاقوں میں نہری پانی کی دستیابی میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی جائیگی۔ چوہدری خالد محمود نے بتایا کہ کمشنر فیصل آبادنے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ کسان دوست پالیسی کے تحت کاشتکاروں کے معاشی مفادات کا تحفظ کیا جائے اور زرعی مارکیٹنگ کے نظام میں جدت لا کر ان کو زرعی اجناس کے بہتر نرخ فراہم کئے جائیں۔

چوہدری خالد محمود نے محکمہ زراعت کے افسران پر زور دیا کہ وہ کپاس، دھان، مکئی، تل، کماد و دیگر فصلوں کی فی ایکڑ بہتر پیداوار کے حصول کے لئے کاشتکاروں کی بھرپور رہنمائی کا سلسلہ زور و شور سے جاری رکھیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر تحصیل سمندری حافظ محمد عدیل نے کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت کپاس کی معاشی اہمیت کے پیشِ نظر کپاس کے زیرِ کاشت رقبہ کے ساتھ پیداوار میں اضافہ کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔

کاشتکاروں کی سہولت کیلئے زرعی مراکز پر معیاری بیج، زرعی کھادوں اور پیسٹی سائیڈز کے علاؤہ دیگر ضروری لوازمات اوررہنمائی ایک چھت تلے فراہم کرنے جیسے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کاشتکاروں کو مزید بتایا کہ پنجاب حکومت نے کاشتکاروں کو اربوں روپے کے قرضوں اور جدید زرعی مشینری کی فراہمی کے علاؤہ کھالوں کی اصلاح کا میگا پراجیکٹ شروع کیا ہے جس سے نہ صرف پنجاب میں مشینی کاشت کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ سموگ کے خاتمہ میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔

کاشتکار کپاس کی کاشت کو فروغ دیں اور ملکی معیشت کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں۔ زراعت آفیسر توسیع مرکز مرید والا نے کاشتکاروں سے خطاب میں بتایا کہ وہ کپاس کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے تھری جین کی حامل اقسام کو ترجیح دیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فصل کی بروقت آبپاشی، جڑی بوٹیوں کی تلفی اور متوازن کھادوں کے استعمال سے فی ایکڑ زیادہ پیداوار کا حصول ممکن ہے۔

میگا فارمر ڈے کے موقع پر کاشتکاروں نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ فصل کپاس کی سپورٹ پرائس 9300 روپے فی من مقرر کرے۔ حکومت کاشتکاران کے تحفظ کے لیے سیزن کے دوران کپاس کی درآمد پر پابندی لگائے تاکہ کاشتکاروں کی پیدا کردہ مقامی پھٹی کو بہتر ریٹ مل سکے۔ ڈائریکٹر زراعت توسیع نے کاشتکاروں کے تحفظات غور سے سنے اور ان مسائل کے فوری حل کئے کاشتکاروں کی آواز حکومت کے اعلیٰ عہدیداران تک پہنچنے کی یقین دہانی کروائی۔