الیکشن ٹریبونل کا اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے کیسز آئندہ ہفتے الگ الگ دن مقرر کرنے کا حکم

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اسلام آباد کے تین حلقوں این اے 46,47,48 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی،کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 20 مئی 2024 12:30

الیکشن ٹریبونل کا اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے کیسز آئندہ ہفتے الگ ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 مئی 2024 ) الیکشن ٹریبونل اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے کیسز آئندہ ہفتے الگ الگ دن مقرر کرنے کی ہدایت کر دی،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے اسلام آباد کے تین حلقوں این اے 46,47,48 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔الیکشن کمیشن اور پی ٹی آئی کی جانب سے وکلاءعدالت میں پیش ہوئے ۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں کہا کہ ہم عدالت کی معاونت کرینگے۔ فارم 45 ،46 اور 47 کی مصدقہ نقول تصدیق کرکے جمع کروا دی ہے۔ جب مصدقہ کاپیاں آجائیں گی تو کافی چیزیں کلئیر ہو جائیں گی۔سرٹیفائیڈ جب الیکشن کمیشن دے گا تو اسکی اہمیت ہوگی۔ وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ جو ٹیمپرنگ ہوئی ہے اسکو دیکھنا ہوگا کاپیوں سے وہ جانچنا ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹریبونل نے کہا کہ اصل کاپی بھی آجائے گی ابھی صرف اسکی کاپیاں منگوائیں ہیں، ہر پارٹی کو درخواست دینے کا اور اعتراضات دائر کرنے کاحق ہے ہم نے سب کو سننا ہے۔

اگر آپ دلائل دینا چاہتے تو ٹھیک ورنہ انکی مصدقہ نقول آنے دیں وہ پہلے دیکھ لیتے ہیں۔جسٹس طارق محمور جہانگیری نے ریمارکس دئیے کہ ایک فریق کہہ رہا ہے ان کے پاس فارم 45 ہیں وہ جیتے ہوئے ہیں دوسرا بھی یہی کہہ رہا ہے۔ سرٹیفائیڈ کاپیز اور بیان حلفی کے ساتھ آجائے تو دیکھ لیتے ہیں۔اگر کوئی غلط بیانی کرے گا تو جیل جائے گا۔ فرانزک کیلئے پاکستان میں بھی اور بیرون ملک بھی بھیج سکتے ہیں۔

الیکشن ٹریبونل نے ریمارکس دئیے کہ فارم 45 تو سب امیدوران کے پاس موجود ہیں،آپ حلف اٹھا کر بتائیں گے ناں کہ کس کا فارم 45 صحیح ہے اور کس کا غلط ، جس نے غلط بیانی کی اسکے خلاف 193 کے تحت کاروائی ہوگی۔جسٹس طارق محمور جہانگیری نے استفسار کیا کہ این اے 48 کے ریٹرنگ افسر کی طرف سے کون ہے ؟ جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ابھی کوئی نہیں آیا۔الیکشن ٹریبونل نے استفسار کیا کہ ہر فارم پر دستخط موجود ہیں تو پھر گڑ بڑ کیسے ہوئی یہاں پھر سب واضح کریں۔

اصل دستاویزات بھی پتہ لگے کیا ہوا۔پھرشواہد کیسے ریکارڈ ہوئے ہیں؟۔جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ تمام امیدوں کی موجودگی میں یہ شواہد ریکارڈ ہوتے ہیں، اصل فارم 45 دیا جاتا ہے وہ الیکشن کمیشن کے پریزائیڈنگ افسر کو دیا جاتا ہے۔بعد ازاں عدالت نے تینوں حلقوں کے کیسز آئندہ ہفتے الگ الگ دن مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔