آئی سی سی پراسیکیوٹر کی اسرائیلی و حماس قیادت کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست

یو این پیر 20 مئی 2024 18:45

آئی سی سی پراسیکیوٹر کی اسرائیلی و حماس قیادت کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 20 مئی 2024ء) عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے وکیل استغاثہ (پراسیکیوٹر) نے غزہ کے تنازع میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزام میں اسرائیلی کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کی قیادت کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کر دی ہے۔

'آئی سی سی' کے پراسیکیوٹر کریم خان کے مطابق یہ یقین کرنے کی معقول وجوہات موجود ہیں کہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار، محمد دیاب ابراہیم المصری (ضیف) اور اسماعیل ہنیہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں میں قتل، لوگوں کی ہلاکتوں اور انہیں یرغمال بنانے میں ملوث ہیں۔

آئی سی سی کے جج پراسیکیوٹر کریم خان کی اسرائیلی اور حماس کی قیادت کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کا جائزہ لے گی۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر کے مطابق یہ یقین کرنے کی بھی معقول بنیاد موجود ہےکہ اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ فلسطینی ریاست کی سرزمین پر انسانیت کے خلاف جرائم اور دیگر جرائم کے ارتکاب کے ذمہ دار ہیں۔

ان میں شہریوں کو خوراک سے محروم رکھنے کے اقدامات کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا، بالارادہ شہری آبادی کے خلاف حملوں کا حکم دینا اور ان کا خاتمہ اور انہیں قتل کرنا بھی شامل ہے۔

رواں سال جنوری میں میکسیکو اور چلی نے 'آئی سی سی' میں درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت سے غزہ کے تنازع میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے کہا گیا تھا۔

اگرچہ 'آئی سی سی' اقوام متحدہ کا ادارہ نہیں ہے تاہم اس کا اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کے معاہدہ ہے۔ جب کوئی معاملہ اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہ ہو تو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اسے 'آئی سی سی' کو بھیج کر اس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیتی ہے۔