مختصر ونڈو کے باعث چیمپئنز ٹرافی 2025ء کا فارمیٹ ون ڈے سے ٹی ٹونٹی میں بدلے جانے کا امکان

منتظمین کیلئے بڑا چیلنج 8 ٹیموں کی چیمپئنز ٹرافی کیلئے مختص کردہ 17، 18 دن کی ونڈو ہے، سخت شیڈول کے تحت ٹیموں کو 3 دن کے اندر 2 میچ کھیلنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 21 مئی 2024 15:28

مختصر ونڈو کے باعث چیمپئنز ٹرافی 2025ء کا فارمیٹ ون ڈے سے ٹی ٹونٹی میں ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 21 مئی 2024ء ) چیمپئنز ٹرافی 2025ء جس کی میزبانی پاکستان کرے گا، ون ڈے سے ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ گزشتہ ماہ دبئی میں آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں آفیشلز اور سٹیک ہولڈرز کے درمیان چیمپیئنز ٹرافی کے مستقبل کے بارے میں براڈکاسٹر ڈزنی سٹار کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ یہ فیصلہ کہ یہ ایونٹ 50 اوور یا 20 اوور فارمیٹ میں ہونا چاہئے ، ہر فارمیٹ کے تفصیلی فوائد اور نقصانات کا جائزہ لینے کے ساتھ موخر کر دیا گیا۔

کلیدی اعداد و شمار نے 2019ء ورلڈ کپ کے بعد سے ون ڈے کرکٹ کے ناظرین میں 20 فیصد سے زیادہ کی کمی کا انکشاف کیا ہے۔ براڈ کاسٹر زیادہ اشتہاری انوینٹری کے لیے ون ڈے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اشتہاری سلاٹس کے فروخت ہونے کا امکان کم ہوتا ہے اور ٹی ٹونٹی کے مقابلے فی سپاٹ کی قیمت کم ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ون ڈے سپورٹ کا معاملہ گزشتہ سال کے ورلڈ کپ کی کامیابی سے پیدا ہوا ہے۔

اس کے علاوہ حامیوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آنیوالی چیمپئنز ٹرافی فروری کے وسط سے مارچ 2025ء کے اوائل میں شیڈول ہے، اس کا تعلق جنوبی افریقہ میں 2027ء کے ورلڈ کپ کی تیاریوں سے ہے۔ تاہم منتظمین کے لیے ایک بڑا چیلنج 8 ٹیموں کی چیمپئنز ٹرافی کے لیے مختص کردہ 17 سے 18 دن کی ونڈو ہے۔ ٹورنامنٹ کا آغاز جمعہ کو فروری کے وسط کے قریب ہونے کا منصوبہ ہے اور فائنل شروع ہونے کے بعد تیسرے اتوار کو ہونا ہے۔

پاکستان کے بطور میزبان یہ ناممکن ہے کہ ہندوستان پاکستان کے اندر ہونے والے میچوں میں شرکت کرے گا جو ممکنہ طور پر پچھلے سال کے ایشیا کپ کی طرح ایک ہائبرڈ ماڈل کی طرف لے جائے گا۔ اس ماڈل میں ہندوستان کو چھوڑ کر ٹیموں کو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفر کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ سخت شیڈول کے تحت ٹیموں کو تین دن کے اندر 2 میچ کھیلنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان شٹلنگ 100 اوور کے فارمیٹ کو ناقابل عمل بناتی ہے اور لاجسٹک اور آپریشنل چیلنجز پیش کرتی ہے۔

آئی سی سی نے ایک روزہ مقابلے کے طور پر ایونٹ کے حقوق فروخت کر دیے ہیں، اس لیے فارمیٹ کو تبدیل کرنے کے لیے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی ضرورت ہے خاص طور پر براڈکاسٹرز موجودہ چار سالہ سائیکل کے لیے 3 ارب امریکی ڈالرز کی فنڈنگ کر رہے ہیں۔ اگرچہ آئی سی سی حکام 50 اوور کے فارمیٹ کو جاری رکھنے کی طرف جھکاؤ رکھتے ہیں بحث و مباحثے اور دباؤ بتاتے ہیں کہ یہ مسئلہ حل ہونے سے بہت دور ہے۔