ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں آتشزدگی کیس ، ایم ایس کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

پرنسپل میڈیکل کالج کوعہدے پربحال کرتے ہوئے 3 ماہ کیلئے ایم ایس کا اضافی چارج دے دیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 19 جون 2024 14:04

ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں آتشزدگی کیس ، ایم ایس کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
ساہیوال(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19جون 2024 ) ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں آتشزدگی کیس میں غفلت برتنے پر ایم ایس کو عہدے سے ہٹا دیا گیا،پرنسپل میڈیکل کالج کوعہدے پربحال کرتے ہوئے 3 ماہ کیلئے ایم ایس کا اضافی چارج دے دیا گیا، ڈاکڑ عمر کو معطل کر کے پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کافیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے ساہیوال کے دورہ پر 4 ڈاکٹرز کو معطل کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دیا گیا تھا جنہیں گرفتار کرنے کے بعد شام گئے رہا بھی کر دیا گیا تھا۔

ایم ایس سمیت ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال کے دیگر ڈاکٹرزکو گرفتار کرنے پرجھڑپیں بھی ہوئی تھیں ۔ خیال رہے کہ چند روز قبل ساہیوال کے ٹیچنگ ہسپتال میں ہونے والی آتشزدگی سے 13سے زائدبچوں کی ہلاکت پر وزیراعلیٰ پنجاب نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ٹیچنگ ہسپتال کے پرنسپل،ایم ایس سمیت 10افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا تاہم رات گئے تمام گرفتار افراد کو رہا کر دیاگیاتھا۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال پہنچی تھیں جہاں انہوں نے آگ لگنے سے بچوں کی ہلاکت کے بارے میں معلومات حاصل کیں تھیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے چاروں ڈاکٹرز کو معطل کرکے گرفتار کرنے کا حکم دیا۔معطل ہونے والے ڈاکٹرز میں پرنسپل میڈیکل کالج عمران حسن، ایم ایس اختر محبوب، ایچ او ڈی چلڈرن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر عمر اور ڈاکٹر عثمان شامل تھے۔

پولیس پرنسپل میڈیکل کالج عمران حسن ،ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال، ڈاکثر عمر اور ڈاکٹر عثمان کو گرفتار کرنے کیلئے پہنچی تو ہسپتال عملے اور اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی تھی۔ ڈاکٹروں اور دیگر ملازمین کی گرفتاری پرینگ ڈاکٹرز اور پیرمیڈیکس سٹاف نے احتجاجی مظاہرہ کیاتھا۔ مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس اور ڈاکٹرز آپس میں گتھم گتھا ہوگئے تھے۔ ڈاکٹرز کی جانب سے نعرے بازی بھی کی گئی تھی تاہم پولیس چاروں ڈاکٹروں کو گرفتار کر کے اپنے ہمراہ لے گئی تھی۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کاایم ایس ہسپتال سمیت دیگر ڈاکٹرز کی گرفتاری پر ہسپتال بند کرنے کی دھمکی دیدی تھی۔یاد رہے کہ 8جون کو ساہیوال کے ٹیچنگ ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں آگ لگ گئی تھی جس سے 11بچے جاں ہوگئے تھے۔

ہسپتال کے وارڈ میں آتشزدگی سے 60 سے 70 بچے اور اہل خانہ وارڈ میں پھنس گئے تھے۔ ان میں سے دو بچے آگ میں جل کر جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ دو شدید زخمی ہوئے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔کئی بچوں کو چلڈرن وارڈ کے سٹاف اور سیکیورٹی گارڈز نے جانوں پر کھیل کر بچایا اور انہیں وارڈ سے نکال کر ایمرجنسی میں منتقل کیا تھا۔آتشزدگی کے باعث چلڈرن وارڈ میں موجود تمام سامان جل کر خاکستر ہوگیا تھا۔

ریسکیو حکام کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تھی اور شدت زیادہ تھی لیکن بعد میںاس پر قابو پالیا گیاتھا۔ ریسکیو کی چار گاڑیوں نے آگ بجھانے میں حصہ لیا تھا۔ ٹیچنگ ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں آگ اچانک شارٹ سرکٹ سے لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے وارڈ کو اپنی لپیٹ میں لے لیاتھااور آگ کے شعلے بلند ہونے لگے ۔آ گ کی شدت کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سیکورٹی گارڈز او ر ہسپتال کے سٹاف نے فوری طور پر ننھے معصوم بچوں کووارڈ سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیاتھا۔