بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جتوا سکتے ہیں؟

DW ڈی ڈبلیو بدھ 22 مئی 2024 17:00

بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جتوا سکتے ہیں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 مئی 2024ء) نومبر دو ہزار بائیس میں جب بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان نے انگلینڈ میں منعقدہ ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں شکست کھائی، تب سے اب تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے چار چیئرمین تبدیل ہو چکے ہیں جب کہ سلیکشن پینل میں بھی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ اسی دوران شاہین آفریدی کو کپتان بنانے اور پھر ہٹانے کا فیصلہ بھی ہوا۔

حارث رؤف ورلڈ کپ تک دوبارہ فٹ ہو جائیں گے، بابر اعظم پرامید

پاکستانی نژاد عثمان خان پرپانچ سالہ پابندی، امارات کرکٹ بورڈ

کرکٹ کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مقابلے یکم تا انتیس جون امریکہ اور کریبیین کے خطے میں ہو رہے ہیں۔ ایسے میں مسلسل کئی کمبینیشنز کے تجربات کرتی یہپاکستانی ٹیماپنے پندرہ رکنی اسکواڈ کا اعلان کرنے والی آخری ٹیم ہے۔

(جاری ہے)

بابر اعظم کرکٹ سپورٹرز سے صبر و تحمل سے کام لینے کا کہہ رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ کامیابی کے لیے ایک منصوبہ ان کے پاس موجود ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی جب ذکا اشرف کے پاس آئی تو اس دوران بابر اعظم کو ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی تمام ہی فارمیٹس میں کپتانی سے دور کر دیا گیا۔ خصوصاﹰ گزشتہ برس بھارت میں عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان سیمی فائنلز تک بھی نہ پہنچ سکا توبابر اعظم کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اب محسن نقوی کے کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بننے کے بعد بابر اعظم کو ایک مرتبہ پھر کپتان بنا دیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ میں شاہین آفریدی کی قیادت میں پاکستان نے سیریز چار ایک سے ہاری، تو کپتانی ایک بار پھر بابر اعظم کے سپرد کر دی گئی۔

آل راؤنڈر عماد وسیم اور فاسٹ بولر محمد عامر بھی اپنی ریٹائرمنٹ کے فیصلے واپس لے کر قومی ٹیم میں لوٹ چکے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ان کے تجربے سے ٹیم کو فائدہ ہو گا، کیوں کہ یہ کھلاڑی کریبیین پریمیئر لیگ کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔

گزشتہ ماہ جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے گیری کرسٹن کو پاکستانی ٹیم کی کوچنگسونپی گئی۔ ان کے سامنے پہلا معرکہ انگلینڈ میں چار میچوں کی سیریز کا ہے، جس سے وہ عالمی کپ سے قبل پاکستان ٹیم کو بہتر انداز سے سمجھ سکیں گے۔ اس سیریز کو پاکستان اور انگلینڈ دونوں عالمی کپ سے قبل ایک ریہرسل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

پاکستانی ٹیم حالیہ کچھ عرصے میں کسی عمدہ کارکردگی کی حامل نہیں رہی۔

نیوزی لینڈ میں سیریز دو دو سے برابر ہونے سے لے کر افغانستان سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں دو ایک سے شکست اور حال ہی میں ڈبلن میں آئرلینڈ کے خلاف سیریز میں دو ایک سے ملنے والی فتح ٹیم کی تیاریوں پر سوال اٹھاتی رہی ہیں۔ اسی تناظر میں گیری کرسٹن کی کوشش ہے کہ ٹیم دوبارہ اپنی فارم میں لوٹ آئے۔

ع ت/ م م (اے پی)