ایران سے بغیر پابندیوں والی گیس خریدنا چاہتے ہیں: وفاقی وزیرمصدق ملک

بدھ 22 مئی 2024 22:50

ایران سے بغیر پابندیوں والی گیس خریدنا چاہتے ہیں: وفاقی وزیرمصدق ملک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2024ء) وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ایران سے ترکیہ اور عراق کی طرح بغیر پابندیوں والی گیس خریدنا چاہتے ہیں، تہران سے پابندیوں کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ توانائی کی مناسب قیمت پر بلا تعطل فراہمی حکومت کی ترجیحات ہے۔ ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انرجی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیحات میں توانائی کی مناسب قیمت پر بلا تعطل فراہمی ہے، توانائی کی فراہمی بڑھانے کے لئے کو شاں ہیں ۔

انہوں نے کہا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سالانہ 18 ارب ڈالرز سے زائد توانائی کی درآمدات میں لگا رہا ہے، ملک میں تیل و گیس کی تلاش کا کام تیز کر رہے ہیں، غیر ملکی کمپنیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔

(جاری ہے)

تیل و گیس کی تلاش میں سرمایہ کاری کو انتہائی آسان بنا دیا گیا ہے، تیل و گیس کی تلاش کے لیے معلومات اور اجازت ناموں کو ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتِ حال کے باعث پائپ لائن میں تاخیر ہوئی، وسطی ایشیاء کی گیس گوادر میں ایل این جی میں منتقل کر کے دنیا بھر میں فروخت کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گرمیوں میں بجلی کی طلب 35 ہزار میگا واٹ تک ہوتی ہے جبکہ موسمِ سرما میں بجلی کی طلب کم ہو کر 10 ہزار میگا واٹ ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف میں کمی کے لیے مختلف تجاویز پر کام کیا جا رہا ہے، ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو مقامی گیس کی فراہمی سے بجلی کی لاگت 12 روپے فی یونٹ تک آ جائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو ایل این جی پر چلائیں تو بجلی کا یونٹ 24 روپے کا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گیس کے شعبے میں چوری و نقصانات کافی زیادہ ہیں، سوئی سدرن میں بلوچستان کے حالات کے باعث گیس نقصانات بڑھے ہیں، شہری علاقوں میں گیس کی چوری روکنے کے لیے جدید نظام لایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں گیس نیٹ ورک کی ٹیکنالوجی کی مدد سے مکمل نگرانی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قابلِ تجدید توانائی کے وسیع وسائل ہیں، ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، شمسی توانائی کی قیمت میں بہت کمی ہوئی ہے اس سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔