Live Updates

ایس آئی ایف سی ہمارا ادارہ ہے جو کہ دیگر اداروں کی بہتری اور استحکام کیلئے اقدامات کرے گا، وزیر توانائی

700جاری ترقیاتی اسکیموں کو بجٹ میں ترجیح دے کر 2024 تک مکمل کی جائے گی، ناصر حسین شاہ کی گفتگو

جمعرات 23 مئی 2024 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2024ء) صوبائی وزیر توانائی اور ترقیات و منصوبابندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اسپشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل (SIFC) ہمارا ادارہ ہے جوکہ دیگر اداروں کی بہتری اور ملکی استحکام کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرے گا، سیاحتی ادارے سندھ حکومت کے پاس ہی رہیں گے ، یہ ادارہ سندھ حکومت کے اشتراک و باہمی تعاون سے اقدامات کرے گا اس سلسلے میں وزیراعلی سندھ اور ایس آئی ایف سی کے درمیان اجلاس ہوا جس میں ادارے نے سندھ حکومت کو یقین دھانی کرائی کہ وہ جو بھی اقدامات کریں گے سندھ حکومت کو اعتماد میں لے کر اور باہمی رضامندی سے کریں گے۔

ناصر شاہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے حوالے سے حتمی اقدامات کے فیصلے کا اختیار سندھ حکومت کے پاس ہی ہوگا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہ اکہ ادارے کے حوالے سے بہت سی افواہیں اور تحفظات کی خبریں آرہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے ، صرف قیاس آرائیاں ہیں ۔ سندھ حکومت اور ایس آئی ایف سی ملکر ملک کی بہترین کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے سینئر رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر ترقیات و منصوبابندی ناصر شاہ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں 5700 ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے۔ نئے بجٹ میں ان تمام اسکیموں کو ترجیح دی جائے گی تاکہ عوام کے وسیع تر مفاد میں جاری ان تمام اسکیموں کو 2024 تک معیار کے ساتھ مکمل کیا جاسکے۔ ایک سوال کے میں ناصر شاہ نے کہا کہ ہمارے بچے ، بیٹے و بیٹیاں کرغستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر انھیں واپس لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

جس طرح وفاق نے اس سلسلے میں پنا رول ادا کیاہے اسی طرح سندھ حکومت بھی اپنا بھرپور رول ادا کرتے ہوئے عملی اقدامات میں مصروف ہے۔ بچوں کو وطن واپس لانے کیلئے اسپشل فلائیٹ کا اہتمام کررہے ہیں جس کے تمام اخراجات سندھ حکومت برداشت کرے گی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت اور عوامی مشکلات و تکالیف کے پیش نظر پانی کے تمام منصوبوں کو اولیت کی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت ہماری ہوتی تو چیئرمین بلاول بھٹو کے منشور کے مطابق ملک کے تمام بجلی صارفین کو تین سو یونٹ تک بجلی مفت فراہم کرتے چونکہ صوبہ سندھ میں ہماری حکومت ہے لہذہ فی الحال پہلے مرحلے میں سندھ کے عوام کو سو یونٹ بجلی مفت فراہم کرنے کے اقدامات کررہے ہیں جبکہ بتدریج 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کو بھی مفت بجلی فراہم کی جائے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ صوبہ میں سولر انرجی کے استعمال کو عام کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ سولر انرجی پر ٹیکس لگانے کو عوام پر سراسر ظلم سمجھتے ہیں اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ وزیر توانائی سے کہا کہ سندھ حکومت دیگر صوبوں کے مقابلے میں سستی بجلی پیدا کرکے نیشنل گرڈ کو فراہم کر رہی ہے۔ انرجی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ سولر پارکس کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن ہے اگر عوام کو بجلی پر سبسڈی نہیں دی جارہی تو متبادل انرجی ٹیکس نہ لگایا جائے ۔

سولر پر ٹیکس لگانا نامناسب اور ظلم ہوگا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکریٹری حسن مرتضی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کردار کو روندھا گیا ہے۔پنجاب حکومت کے پیش کردہ بل کی حمایت نہیں کرتے۔ تمام صحافتی تنظیموں کو بٹھاکر پھر پنجاب حکومت کو فیصلہ کرنا چاہئے۔ وہ بل صحافیوں پر قدغن ہے جس کی پی پی پی مخالفت کرتی ہے۔ اس بل کی مخالفت کے باعث ہم ایوان میں نہیں گئے۔ ہم کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کاشتکاروں کے احتجاج کا حصہ ہیں۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی پنجاب کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی ممتاز علی چانگ جو کہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے انھوں نے بھی میڈیا سے خطاب کیا اور اپنے خیالات کا اظہار کا۔
Live بجٹ سے متعلق تازہ ترین معلومات