پنجاب حکومت کو ہتک عزت قانون پر نظرثانی کا کہوں گا،گورنر پنجاب

ہتک عزت قانون میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی بلکہ اسے مشاورت سے لایا جاتا تو اچھا ہوتا، ہتک عزت کا قانون حرف آخر نہیں ہے، امید ہے اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا،تقریب سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 24 مئی 2024 11:36

پنجاب حکومت کو ہتک عزت قانون پر نظرثانی کا کہوں گا،گورنر پنجاب
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2024 ) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو ہتک عزت قانون پر نظرثانی کا کہوںگا،ہتک عزت قانون میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی بلکہ اسے مشاورت سے لایا جاتا تو اچھا ہوتا، ہتک عزت کا قانون حرف آخر نہیں ہے، امید ہے اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، ہتک عزت قانون پر دوبارہ مشاورت ہو سکتی ہے۔

ہتک عزت قانون پر صحافتی تنظیموں اور سٹیک ہولڈرز سے بات ہونی چاہیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ یہ قانون میں نے ابھی پڑھا نہیں۔ مطالعے کے بعد اسے اپنی قانونی ٹیم کو دوں گا وہ بھی اسے دیکھیں گے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ میں 15 دنوں سے کرپشن کے باعث بہت پریشان ہوں، آج صورتحال اس اسٹیج پر پہنچ گئی ہے کہ اس غریب قوم کا اربوں روپے ایک ڈکار مار کر کھا لیا جاتا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

(جاری ہے)

ہمارے قوانین اور سسٹم میں اتنی کمزوری ہے کہ لوگوں کو پرواہ ہی نہیں۔ کرپسن جیسے معاملات جب تک ٹھیک نہیں ہوں گے یہ ملک ٹھیک نہیں ہوسکتا۔ سزا اور جزا کا عمل مناسب ہونا چاہیے اور جو کرپٹ لوگ ہیں انہیں قرار واقعی سزا ہونی چاہیے۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا مزید کہنا تھا کہ ایک غریب آدمی ہے وہ تھانے، کچہری میں نہیں جاسکتا، جھوٹی درخواست ہوجائے اس نے 20،30 یا 50 ہزار لے کرجان چھوٹتی ہے، ان کے خیال میں سب سے بڑا مسئلہ ہی کرپشن کا ہے جب تک یہ ختم نہیں یہ ملک ٹھیک نہیں ہوگا۔

ا±ن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہر الیکشن میں مِن کرپشن ہوئی ہے، ساری سیاسی جماعتیں اس کی ذمہ دار ہیں، اسمبلی میں بیٹھ کر کوئی ایسی قانون سازی نہیں کر سکتے تو پھر کوئی فائدہ نہیں ہے۔نابینا افراد کی فلاح کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ دکھی انسانیت کی خدمت عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔ سردار سلیم حیدر باعزت روزگار سب کا بنیادی حق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نابینا افراد نے معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا جو قابل ستائش ہے۔