ہائبرڈ چاول اور دیگر فصلوں کے فروغ کے لئے گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز بہترین پلیٹ فارم ہے، ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک

اتوار 26 مئی 2024 14:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2024ء) ملک میں ہائبرڈ چاول اور دیگر فصلوں کی کاشت کو فروغ دینے اور اس مقصد کےلئے زرعی شعبے، انڈسٹری اور تعلیمی اداروں کے درمیان تحقیقی روابط کےلئے گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ یہ بات ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک( جو فارمن کرسچن کالج یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ سٹڈیز کے سابق ڈین بھی ہیں )نے اتوار کو یہاں چیئرمین پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن (پی ایچ ایچ ایس اے) اور سی ای او گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز شہزاد علی ملک ستارہ امتیاز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کی تحقیق کو بے حد سراہا ہے۔

انہوں نے گارڈ رائس کے ساتھ انڈسٹری اکیڈمیا لنکیج قائم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا جس میں بیجوں کی نئی اقسام کی تحقیق اور ترقی میں تعاون، انٹرنشپ پروگرام اور ایف سی کالج یونیورسٹی کے سکول آف لائف سائنسز کے نوجوان باصلاحیت گریجویٹس کے لیے روزگار کے مواقع شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ کے تعاون سے بیماریوں کے خلاف مزاحم زیادہ پیداوار والے بیجوں کی نئی اقسام کی تیاری کےلئے بہترین پلیٹ فارم ثابت ہو گا۔

بعد ازاں ڈاکٹر کوثر نے دیگر سرکردہ محققین کے ساتھ چاول کی پیداواری سہولیات اور چاول کا معیار جانچنے کی لیبارٹری کا بھی دورہ کیا اور ریسرچ کے لیے استعمال کی جانے والی جدید ٹیکنالوجی کو سراہا۔ قبل ازیں شہزاد علی ملک نے 1948 میں گارڈ فلٹرز سے شروع ہونے والے گارڈ گروپ کی تاریخ، جاپانی چاول، رائس ٹرانسپلانٹر اور ہارویسٹر، گارڈ رائس ملز، گارڈ سیڈز، گارڈ ورلڈ ٹریکٹر، گارڈ پاستا اور سی پیک فیز ٹو کے تحت گارڈ سرخ مرچ کے منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی کمپنی نے پاکستان میں پہلی بار چینی شراکت داروں کے ساتھ مل کر چاول کے بیجوں کی نئی ہائبرڈ اقسام تیار کرنے میں نہ صرف پیش رفت کی بلکہ 13 اقسام کے بہترین نئے بیج دریافت کئے جنہیں سرکاری سطح پر بھی منظور کیا گیا جس سے نہ صرف فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوا بلکہ کاشتکاروں اور زمینداروں کا منافع بھی دوگنا ہو گیا۔