Live Updates

ٹیکس ہدف اور کلیکشن کیلئے مختلف تجاویز زیر ِغور ہیں،چیئرمین ایف بی آر

ایف بی آرکا آئندہ مالی سال کا ٹارگٹ ساڑھے 12 ہزار ارب روپے سے زائد ہو سکتا ہے، تاجر دوست اسکیم کی رجسٹریشن آئندہ مالی سال مزید بڑھائی جائے گی،زبیر ٹوانہ کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 27 مئی 2024 16:11

ٹیکس ہدف اور کلیکشن کیلئے مختلف تجاویز زیر ِغور ہیں،چیئرمین ایف بی ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 مئی 2024 ) چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے کہا ہے کہ ٹیکس ہدف اور ٹیکس کلیکشن کیلئے مختلف تجاویز زیر ِغور ہیں،ایف بی آرکا آئندہ مالی سال کا ٹارگٹ ساڑھے 12 ہزار ارب روپے سے زائد ہو سکتا ہے، تاجر دوست اسکیم کی رجسٹریشن آئندہ مالی سال مزید بڑھائی جائے گی۔بجٹ تجاویز پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کوشش کر رہے ہیں کہ رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف مکمل کیا جائے۔ ٹریک اینڈ ٹریس کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کیلئے بھی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔چیئرمین ایف بی آر کامزید کہنا تھاکہ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے فنانس بل میں اقدامات کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پاکستان او ر آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا تھاکہ ٹیکس ہدف میں 1300 ارب روپے اضافے اور نئے مالی سال کیلئے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 12 ہزار 400 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں جی ڈی پی گروتھ 5۔3 فیصد تک محدود رہنے کا تخمینہ لگایا تھا اور وزارت خزانہ نے اگلے سال شرح نمو کا ہدف 7۔3 فیصد تجویز کیا تھا۔ آئی ایم ایف نے مہنگائی کا تخمینہ 12.7 فیصد اور وزارت خزانہ نے 11.8 فیصد لگایا گیاتھا۔آئی ایم ایف نے کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے کا تخمینہ 4.6 ارب ڈالر لگایا تھا جب کہ پاکستانی حکام نے کرنٹ اکاونٹ خسارے کا ہدف 4.2 ارب ڈالر تجویز کیا تھا۔برآمدات اور ترسیلات زر س ےمجموعی طور پر 61 ارب ڈالر سے زائد کی آمدن متوقع ظاہر کی گئی تھی۔ اگلے مالی سال ملکی برآمدات کا ہدف 7۔32 ارب ڈالر رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔ وزارت خزانہ کا درآمدات کا تخمینہ 58 ارب ڈالر اور آئی ایم ایف کا 61 ارب ڈالر تھا۔
Live بجٹ سے متعلق تازہ ترین معلومات