این اے 53میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کیلئے 5 ارب 5 کروڑ 28 لاکھ روپے اور کچہری ری ماڈلنگ منصوبہ پر 2 ارب روپے خرچ ہوں گے،انجینئر قمر الاسلام راجہ

ہفتہ 15 جون 2024 20:50

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2024ء) رکن قومی اسمبلی و چیئرمین کوآرڈینیشن کمیٹی راولپنڈی انجینئر قمر الاسلام راجہ نے کہا ہے کہ این اے 53 میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 5 ارب 5 کروڑ 28 لاکھ روپے اور کچہری ری ماڈلنگ منصوبہ پر 2 ارب روپے خرچ ہوں گے، اڈیالہ روڈ فلائی اوور کے لیے ایک ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔ مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں ترقیاتی سکیموں کی منظوری کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این اے 53 کے بہت سے میگا پراجیکٹس کی 2024 کے بجٹ میں منظوری ہو گئی ہے جن میں سرفہرست سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے ہیں ، اڈیالہ روڈ چونترہ، روات، دھاماں، کلیال، دھمیال، اڈیالہ گورکھپور وغیرہ کے باسیوں کے لئے بڑی خوشخبری صرف یہ نہیں ہے کہ دو ارب روپے کی لاگت سے خواجہ کارپوریشن تا گورکھپور سڑک کی تعمیر و کشادگی کی جا رہی ہے بلکہ ساتھ یہ بھی ہے کہ خواجہ کارپوریشن چوک میں عام آدمی کو شدید رش کی اذیت سے بچانے کے لئے ڈیڑھ ارب کی لاگت سے ایک فلائی اوور کی منظوری بھی حاصل کر لی گئی ہے، دو ارب بیس کروڑ کی لاگت سے چکری اڈہ تا ہرنیانوالہ براستہ بلاول اڈہ کی منظوری بھی ہو گئی ہے جس کے لئے 35 کروڑ روپیہ اس مالی سال میں جاری ہو جائے گا، چکری سے ڈھڈمبر سڑک کی تعمیر کے لئے 6 کروڑ بیس لاکھ روپے کی گرانٹ منظور ہو گئی ہے جو پوری ریلیز کے ساتھ اسی مالی سال کے اندر مکمل ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ہرکہ بسالی روڈ کی تعمیر کے لئے 10 کروڑ 31 لاکھ روپے کی منظوری ہو گئی ہے جو اسی مالی سال کے اندر تمام کی تمام ریلیز ہو جائے گی، کڑڑ روڈ کے بقایا کام کی تکمیل کے لئے بھی 5 کروڑ پچاس لاکھ روپے کی گرانٹ منظور ہو چکی ہے جو تمام کی تمام اسی مالی سال میں ریلیز ہو جائے گی ، اس کے علاوہ ایک بہت اہم سڑک جو اڈیالہ روڈ اور روات چکری روڈ کے درمیان اہم لنک ہے یعنی کچی جوڑیاں سے جرار کیمپ موڑ کو آخری لمحات میں شامل کروایا گیا ہے جس پر 21 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، گو کہ اس سال میں اس کے لئے صرف ایک کروڑ تیس لاکھ روپے جاری ہوں گے مگر اس کی اہمیت کے پیش نظر پوری کوشش ہو گی کہ اس مالی سال میں مزید فنڈز کا اجرا کروا کر اسے مکمل کروا لیا جائے، اس کے علاوہ مین چکری روڈ سے جانب مورت سڑک بھی پانچ کروڑ کے فنڈز سے اس مالی سال کے اندر مکمل ہو جائے گی، اس علاقے کی سب سے اہم سڑک یعنی جوڑیاں تا چکری روڈ کی تعمیر کے لئے تقریباً 27 کروڑ کی منظوری حاصل کر لی گئی ہے جو جلد تکمیل کے مراحل طے کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کو پہلے ایم این اے فنڈ کے اندر رکھا تھا مگر پھر آخری دنوں میں میگا پراجیکٹ کا حصہ بنانے میں کامیابی ہو گئی، گو کہ اس سال کے لئے دستیاب فنڈ فی الحال صرف دو کروڑ روپے کے لگ بھگ ہیں مگر اسی مالی سال کے لئے جوڑیاں چکری روڈ اور کچی جوڑیاں تا جرار کیمپ کے لئے مزید فنڈ حاصل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اہلیان چک بیلی کے لئے چک بیلی بائی پاس 4 کروڑ 84 لاکھ کی مکمل ریلیز اسی مالی سال کے اندر ہو جائے گی ، تقریباً 5 کروڑ کی لاگت سے ریسکیو 1122 چک بیلی خان بمقام جوڑیاں جس کو علاقے کی ضرورت کے پیش نظر 2022 کے بجٹ میں شامل کروایا تھا اب اس مالی سال کے اندر ایک کروڑ اسی لاکھ روپے کے مزید فنڈ سے اسی سال مکمل ہو جائے گا اور اگلے مالی سال میں جوڑیاں ہسپتال کی تکمیل پر اس کی مکمل افادیت عام آدمی تک پہنچنا شروع ہو جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ مہوٹہ ڈیم کے نظام آبپاشی کی توسیع اور بقایا کام کی تکمیل سمیت کچھ ادائیگیوں کے لئے اس مالی سال میں 20 کروڑ روپے کے مزید فنڈز کی منظوری حاصل ہو گئی ہے جس سے علاقے میں ترقی، خوشحالی اور زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 65 ارب سے چہان ڈیم پینے کے پانی کا منصوبہ باقاعدہ طور پر اس بجٹ کا حصہ بنا ہے، گو کہ اس پر کام پچھلے سوا دو برس سے جاری تھا اور اس کی تفصیلات سے لوگ آگاہ ہیں، اس کے علاوہ تقریباً 5 ارب روپے کی لاگت سے مورگاہ، کوٹھہ کلاں 1، کوٹھہ کلاں 2 اور پانی کی شدید کمی اور اذیت کا شکار ملحقہ علاقوں یعنی رحمت آباد، ڈھوک منشی وغیرہ کے لئے بنایا گیا ، منصوبہ پنجاب کے تمام پیچیدہ مراحل طے کرنے کے بعد اسلام آباد پہنچ گیا ہے جس کے آخری مراحل کی نوک پلک سنواری جا رہی ہے اور بہت جلد کام شروع ہو گا۔

انہوں نے بتایا کہ لکھن، موہری غزن اور دھمیال وغیرہ کی جاری واٹر سپلائی سکیم کے لئے اس مالی سال میں 2 کروڑ کے فنڈز کا اجرا ہوا ہے مگر اصل مسئلہ چہان ڈیم منصوبے سے ہی حل ہو گا، علاقے کے عام آدمی کو اذیت سے بچانے کے لئے کچہری چوک ری ماڈلنگ کا منصوبہ بھی اسی سال 2 ارب روپے کی لاگت سے شروع ہو گا، جھٹہ ہتھیال گرلز ڈگری کالج کی تکمیل کے لئے ایک کروڑ چونتیس لاکھ روپے کی منظوری ہو گئی ہے۔ انجینئر قمر الاسلام راجہ نے بتایا کہ سکولوں کی اپگریڈیشن ، اسکولوں میں اضافی کمروں کی تعمیر ، لنک روڈز ، کچی گلیوں کی تعمیر و مرمت ، ٹھٹہ ڈیم، پاپین ڈیم کے لیے گرانٹ الگ سے منظور ہو گئی ہےجن پر اسی مالی سال میں کام شروع ہو گا۔