اقتصادی چیلنجز پر تعاون کی ضرورت ، پاکستان ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری کا خواہشمند ہے، جام کمال خان

جمعرات 12 ستمبر 2024 15:14

اقتصادی چیلنجز پر تعاون کی ضرورت ، پاکستان ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2024ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ اقتصادی چیلنجز پر تعاون کی ضرورت ، پاکستان ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری کا خواہشمند ہے،ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے غیر امتیازی تجارتی نظام کے استحکام اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات پر قابو پانے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

وزارت تجارت کی جانب سے جار ی اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی زیر صدارت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے تجارت کا 23 واں اجلاس جمعرات کو منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزارتی اجلاس کی کامیاب میزبانی کی ہے، پاکستان نے اجلاس میں شرکت پر ایس سی او کے وزارتی اجلاس میں تمام رکن ممالک کا خیرمقدم کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے ایس سی او کا کردار اہم ہے۔ جام کمال خان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے مقاصد کی حمایت کرتے ہوئے امن اور خوشحالی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اقتصادی چیلنجز پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور خطے کو درپیش عالمی اقتصادی چیلنجز پر تعاون پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری کا خواہشمند ہے۔ وفاقی وزیر نے منصفانہ تجارتی طریقوں اور پائیداری کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ منصفانہ تجارتی طریقوں اور پائیدار ترقی بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ جام کمال خان نے کہا کہ ایس سی او کے وزارتی اجلاس میں تحفظ پسند تجارتی اقدامات کی مخالفت کی گئی ہے اور تجارتی تحفظات کے خلاف جدت اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں جدت اور تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اجلاس کے دوران ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے غیر امتیازی تجارتی نظام کے استحکام اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرات پر قابو پانے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ جام کمال خان نے مزید کہا ہے کہ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے پیش کردہ ٹی پی اوز کے تعاون سمیت اقتصادی ترجیحات کا ڈیٹا بیس بنانے کی قازقستان کی تجاویز منظور کی گئی ہیں۔

اسی طرح اجلاس میں تخلیقی معیشت کے فروغ کے لیے روس کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔ - جام کمال خان نے کہا ہے کہ ایس سی او وزارتی اجلاس کا کامیاب انعقاد کثیرالجہتی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ اجلاس میں پاکستان کے قائدانہ کردار کے تحت خطے میں اقتصادی تعاون کو فروغ حاصل ہو گا۔\932

متعلقہ عنوان :