لبنان: یو این امن کاروں کو دوبارہ نشانہ بنانے پر اسرائیلی فوج کی مذمت

یو این جمعہ 11 اکتوبر 2024 23:00

لبنان: یو این امن کاروں کو دوبارہ نشانہ بنانے پر اسرائیلی فوج کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اکتوبر 2024ء) لبنان میں اقوام متحدہ کے امن کار مسلسل دوسرے روز اسرائیلی فوج کی فائرنگ کی زد میں آئے ہیں۔ ادارے کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے ہلاکتیں، تباہی اور جارحیت بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا ہےکہ خطے میں حالات دن بدن بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یونیفیل) نے بتایا ہے کہ جمعے کو اس کی ایک نگرانی چوکی کے قریب دو دھماکوں میں دو اہلکار زخمی ہو گئے۔

جمعرات کو بھی ایک چوکی پر اسرائیلی ٹینک کے حملے میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

Tweet URL

یونیفیل کا کہنا ہے کہ ان واقعات کے بعد جنوبی لبنان میں امن کاروں کے تحفط کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں جو سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کے ذریعے تفویض کردہ ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بیروت پر حملے

'او ایچ سی ایچ آر' کی ترجمان روینہ شمداسانی نے جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کے گنجان آباد دارالحکومت بیروت پر اسرائیل کے فضائی حملے بڑھتے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب حزب اللہ و دیگر مسلح گروہوں کی جانب سے بھی اسرائیل پر راکٹ برسائے جا رہے ہیں جن میں حالیہ کشیدگی کے بعد سرحد کی شمالی جانب پہلی مرتبہ دو افراد ہلاک اور پانچ شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

لبنان میں طبی مراکز اور طبی کارکن بھی اسرائیل کے حملوں سے محفوظ نہیں۔ 5 اکتوبر تک 96 طبی مراکز اور ہسپتال بند ہو چکے تھے۔ دیگر طبی سہولیات پر حملوں اور ان میں عملے اور آگ بجھانے والے اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

شمداسانی نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 30 ستمبر کے بعد لبنان میں 49 طبی کارکنوں کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت تمام ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ دوران جنگ طبی اور امدادی کارکنوں کو تحفط دیں۔

غزہ میں پولیو مہم پر خدشات

اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے لیے حالات بدترین ہوتے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے شمالی علاقے میں دوبارہ بڑے پیمانے پر عسکری کارروائی شروع کر رکھی ہے جہاں چار لاکھ لوگ مقیم ہیں۔

شمداسانی نے کہا ہے کہ رہائشی عمارتوں اور لوگوں کے گروہوں پر تازہ ترین حملوں میں بہت سی ہلاکتیں ہوئی ہیں اور ناصرف اسرائیلی فوج کے احکامات پر بلکہ جان بچانے کے لیے بھی اس علاقے سے بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اور ان کے شراکت دار آئندہ ہفتے غزہ میں پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ شروع کر رہے ہیں۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر رک پیپرکورن نے کہا ہے ہے کہ علاقے میں انسانی امداد کی شدید قلت اس مہم پر بھی اثرانداز ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ شمالی علاقے میں بہت سے ہسپتالوں کے پاس ایندھن اور علاج معالجے کا ضروری سازوسامان نہیں ہے اور وہاں امدادی کارروائیاں بھی بند ہو چکی ہیں۔ رواں ہفتے وادی غزہ میں تین امدادی مشن پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکے۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ شمال اور جنوب میں جہاں ضرورت ہو وہاں امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے۔