&صحبت پور میں محکمہ تعلیم میں پڑھے لکھے حقدار نوجوانوں کی حق تلفی کی گئی ہے ، رستم خان کھوسہ

اتوار 1 دسمبر 2024 18:40

yکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2024ء) نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر صحبت پور رستم خان کھوسہ نے چیف جسٹس بلوچستان جسٹس ہاشم خان کاکڑ، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، سیکرٹری تعلیم صالح محمد ناصر سے مطالبہ کیا ہے کہ صحبت پور میں محکمہ تعلیم میں پڑھے لکھے حقدار نوجوانوں کی حق تلفی کرتے ہوئے پیسے لیکر جعلی ڈگری والے لوگوں کو تعینات کیا جارہا ہے اس کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرکے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان دیگر شعبوں کی طرح تعلیم کے شعبے میں بھی پسماندہ ہے اور ہر دور میں تعلیم کے شعبے کو زبوں حالی سے نکالنے کے لئے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر اٹھائے جانے والے اقدامات اس کے برعکس ہوتے ہیں جس کا واضح ثبوت صحبت پور میں محکمہ تعلیم میں ایس بی کے کے تحت ہونے والی تعیناتیوں میں ضلعی آفیسران کی ملی بھگت سے حقداروں اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کا راستہ روک کر اپنے من پسند امیدواروں کی اپ گریڈ بڑھانے کے لئے جعلی ڈگری وصول کرکے میرٹ کی پامالی کی جارہی ہے جو امیدوار میرٹ پر پورا نہیں اتر رہے تھے ان کے نمبرز بڑھانے کے لئے بھاری بھرکم رقم وصول کی جارہی ہے اور جعلی ڈگریوں کے ذریعے من پسند امیدواروں کے نمبر بڑھا کر حقیقی امیدواروں کی حق تلفی کی جارہی ہے جس سے علاقے کے نوجوانوں میں سخت مایوسی پائی جارہی ہے اس کا نوٹس لیتے ہوئے جعلی طریقے سے آگے لانے والے امیدواروں کی چھان بین کرکے حقدار امیدواروں کو ان کا حق دیا جائے۔