یونیسیف نے جنگوں اور دیگر بحرانوں سے متاثر لاکھوں بچوں کی مدد کے 9.9 بلین ڈالر فنڈنگ کی اپیل کر دی

جمعرات 5 دسمبر 2024 16:14

یونیسیف نے جنگوں اور دیگر بحرانوں سے متاثر  لاکھوں  بچوں  کی مدد کے  ..
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2024ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے دنیا بھر میں جنگوں اور دیگر بحرانوں سے متاثر ہونے والے لاکھوں بچوں کے لیے آئندہ سال امداد فراہم کرنے کے لیے 9.9 بلین ڈالر کی فنڈ ریزنگ اپیل کر دی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے گزشتہ روز بیان میں کہا کہ بچوں کی انسانی ضروریات کا پیمانہ تاریخی طور پر ایک اعلیٰ سطح پر ہے، جس سے ہر روز زیادہ بچے متاثر ہوتے ہیں۔

یہ رقم 109 ملین بچوں کو بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات، دماغی صحت کی خدمات، پینے کے پانی ، تعلیم، غذائیت کی سکریننگ اور صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے میں مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2025 میں 146 ممالک اور خطوں میں تقریباً 213 ملین بچوں کو سال کے دوران انسانی امداد کی ضرورت ہو گی ،جو ایک حیران کن حد تک زیادہ تعداد ہے۔

(جاری ہے)

یونیسیف کی اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب انسانی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں کو مالی امداد کے ایک دائمی بحران کا سامنا ہے۔

یونیسیف نے گزشتہ سال اپنی فنڈ ریزنگ کال میں9.3 بلین ڈالر کی اپیل کی تھی۔ فنڈز کے لئے ایک بلین ڈالر سے زیادہ کی اپیل افغانستان کے لیے ہے جو سب سے بڑی اپیل ہے، اس کے بعد سوڈان، جمہوریہ کانگو، فلسطین اور لبنان ہیں۔ دریں اثنا اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ ( یو این ایف پی اے ) نے 57 ممالک میں 45 ملین خواتین اور لڑکیوں کی مدد کے لیے 1.4 بلین ڈالر کی اپیل کی۔

فنڈ نے کہا کہ اندازے کے مطابق 2025 میں 11ملین حاملہ خواتین کو بچوں کی ولادت کے موقع پر مڈوائفری کی سہولیات درکار ہوں گی۔ یو این ایف پی اے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر نتالیہ کنیم نے بیان میں کہا کہ ہر تنازعہ والے علاقے اور آفات میں، خواتین اور لڑکیوں کو گہرے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کی زندگیوں اور صحت اور ضروری خدمات تک رسائی کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اپیل کی حمایت سے ہم مل کر اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ بچے کی پیدائش کے وقت کوئی بھی عورت نہ مرے اور ہر عورت اور لڑکی یہاں تک کہ انتہائی سنگین حالات میں بھی نقصان سے محفوظ رہ سکے۔