او آئی سی ممالک کے درمیان سائبر سکیورٹی میں مضبوط تعاون کی ضرورت ہے، ماہرین

منگل 17 دسمبر 2024 15:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2024ء) پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون کامسٹیک سیکرٹریٹ میں’’او آئی سی ممالک میں سائبر سکیورٹی کے مسائل اور امکانات‘‘کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ کا آغازہوگیا۔ ورکشاپ کا انعقاد کامسٹیک اور ہواوے ٹیکنالوجیز پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کے اشتراک سے کیا گیا جس کا مقصد او آئی سی رکن ممالک میں سائبر سکیورٹی کے مسائل اور مواقع پر روشنی ڈالنا ہے۔

ورکشاپ میں او آئی سی کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ماہرین سائبر سکیورٹی ، جن میں سائبر سکیورٹی ملائیشیا کے نگران سربراہ فضلین عبداللہ، آذربائیجان حکومت کے سی ای آر ٹی کے میل ویئر ریسرچ لیب کے سربراہ فخری جعفروف، قازقستان کے سکر دیوسی کییف، ترکیہ کی گیبز ٹیکنیکل یونیورسٹی کے پروفیسر آف سائبر سکیورٹی پروفیسر ابراہیم سوگکپینار اور نائجیریا کی نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ ایجنسی کی سائبر سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کی منیجر ظریفہ ایس مصطفی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے بین الاقوامی ماہرین اور شرکاء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ کامسٹیک کو سائبر سکیورٹی جیسے اہم موضوع کے لیے بین الاقوامی ورکشاپ کی میزبانی پر فخر ہے، یہ ورکشاپ درپیش ڈیجیٹل چیلنجز کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط سائبر سکیورٹی او آئی سی ممالک کے لیے ان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہواوے ٹیکنالوجیز کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس ورکشاپ کے انعقاد میں تعاون کیا۔ ہواوے ٹیکنالوجیز پاکستان کے سی ای او سن ژیاؤفی نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سائبر سکیورٹی کے اقدامات کو آگے بڑھانے اور ڈیجیٹل حقوق کو بہتر بنانے میں ان کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے او آئی سی ممالک کو درپیش سائبر سکیورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے اور ڈیجیٹل معیشت کے تحفظ کے لیے ہواوے کی حمایت کا اعادہ کیا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور قومی و بین الاقوامی سطح پر سائبر سکیورٹی کے مشترکہ اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان میں آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی ترقی سمیت سائبر سکیورٹی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور محفوظ ڈیجیٹل مستقبل کے لیے پاکستان کے عزم مختلف پہلوؤں کا بھی ذکر کیا۔ ورکشاپ میں مختلف موضوعات پر سیشنز اور پینل مباحثے بھی شامل ہیں۔ افتتاحی تقریب میں مختلف جامعات کے وائس چانسلرز، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اداروں کے سربراہان اور طلبہ و طالبات نے شرکت کی جبکہ ورکشاپ میں تین سو سے زائد شرکاء (آن لائن و فزیکلی) شرکت کررہے ہیں۔