کاشتکار کپاس کی چھڑیوں، مڈھوں، باقیات کوفوری کھیتوں سے تلف کردیں، ترجمان آری

جمعرات 30 جنوری 2025 14:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2025ء) کاشتکاروں کو کپاس کی چھڑیوں، مڈھوں، باقیات کو ۱ٓج 31جنوری تک کھیتوں سے تلف کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آبادکے ترجمان نے کہا ہے کہ چونکہ گلابی سنڈی کپاس کے علاوہ کسی اور پودے پر زندہ نہیں رہ سکتی اسلئے گلابی سنڈی کا خاتمہ یقینی بنانے کی غرض سے چھڑیوں، مڈھوں، فصلات کی باقیات کو 31جنوری تک تلف کردیاجائے کہ اس مقصد کے حصول کیلئے کپاس کی آخری چنائی مکمل ہونے پر کھیتوں میں ہل چلایا جانا ضروری ہے تاکہ ہر قسم کی باقیات مکمل طور پر تلف ہو جائیں۔

انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ چھڑیوں کے ڈھیروں میں موجود ٹینڈوں اور کھوکھڑیوں وغیرہ میں گلابی سنڈی پیوپا کی شکل میں سرمائی زندگی گزارتی ہے جن سے فروری اور مارچ میں موسم تبدیل ہونے کے ساتھ ہی پروانے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں جو اگیتی کاشت کی جانیوالی کپاس پر حملہ آور ہو کر نقصان کاباعث بنتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کاشتکار آخری چنائی کے بعد کھیت میں بھیڑ بکریاں چھوڑ دیں تاکہ چھڑیوں کے ساتھ لگے ہوئے بچے کھچے ٹینڈوں میں موجود سنڈیاں ختم ہو جائیں۔ انہوں نے کہاکہ چھڑیوں کے ڈھیروں پر گلابی سنڈی کی جنسی کشش کے پھندے یا پی بی روپس کااستعمال کرنے سے بھی گلابی سنڈی کے پروانوں کو تلف کیاجاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :