ملک میں لمپی سکن بیماری کی پہلی لوکل ویکسین تیار کرلی گئی

اتوار 30 مارچ 2025 13:30

ملک میں لمپی سکن بیماری کی پہلی لوکل ویکسین تیار کرلی گئی
ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مارچ2025ء) محکمہ لائیو سٹاک نے لمپی سکن بیماری کی پہلی لوکل ویکسین تیار کرلی، محکمہ لائیو سٹاک اس بیماری پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، لمپی سکن کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا،صوبہ بھر میں انٹر پروونشل چیک پوسٹ پوسٹ قائم کر دی تاکہ کوئی بھی انفیکٹڈ جانور پنجاب میں داخل نہ ہو۔سیکرٹری لائیو سٹاک ثاقب علی عطیل۔

تفصیلات کے مطابق مویشی پال حضرات کے لیے جلد کی متعدی بیماری جسے لمپی سکن کہا جاتا ہے کے حوالے سے الرٹ جاری کیا گیاہے۔ڈائریکٹر جنرل ریسرچ لائیو سٹاک پنجاب کے دفتر کی طرف سے صوبہ سندھ میں مورو اور نوشہرو فیروز میں لمبی سکن کے حالیہ کیسز کے پیش نظر ایک لمپی سکن ڈیزیز الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ یہ الرٹ مویشی پال حضرات کو Lumpy Skin Disease (LSD) کے بارے میں خبردار کرتا ہے، تاہم پنجاب میں ابھی تک لمپی سکن ڈزیز کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

لمپی سکن ڈزیز مویشیوں کو متاثر کرنے والی ایک انتہائی متعدی وائرس سے پھیلنے والی بیماری ہے۔ یہ بیماری مچھروں، مکھیوں کے کاٹنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ جانوروں سے براہ راست رابطے کے ذریعے بھی پھیلتی ہے۔ ایل ایس ڈی کی علامات میں جلد کے نوڈول جلد اور ابھرے ہوئے گھاو، تیز بخار، اکثر 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے ، دودھ کی پیداوار میں کمی، سوجے ہوئے لمف نوڈ اور اسقاط حمل اور بانجھ پن شامل ہے۔

محکمہ لائف سٹاک نے یہ الرٹ احتیاطی حوالے سے مویشی پال حضرات کو اگاہ کرنے کے لیے جاری کیا ہے تاہم پنجاب بھر میں ابھی ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا اس حوالے سے سیکرٹری لائیو سٹاک ثاقب علی عطیل نے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک پنجاب اس بیماری سے نمٹنے کے لیے بالکل تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں انٹر پروونشل چیک پوسٹ پوسٹ قائم کر دی ہیں تاکہ کوئی بھی انفیکٹڈ جانور پنجاب میں داخل نہ ہو اس کے علاوہ چیچڑوں اور مکھیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ان چیک پوسٹ پر سپرے بھی کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک نے لمپی سکن ڈزیز کی پہلی لوکل ویکسین تیار کر لی ہے اور محکمہ لائیو سٹاک اس بیماری پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ریسرچ ڈاکٹر سجاد حسین کا کہنا ہے کہ موشی پال حضرات کو بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا جن میں اپنے باڑے کو مکھیوں اور مچھروں سے پاک رکھنا اور مکمل بائیو سکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنانا شامل ہے۔

اس بیماری کے اہم معاشی مضمرات ہیں، جس سے دودھ کی پیداوار کم ہو جاتی ہے ۔ان اثرات کو کم کرنے کے لیے، مویشی پال حضرات کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے باڑوں میں حفظان صحت کو برقرار رکھیں، علامات کی نگرانی کریں، اور بیماری انے کی صورت میں محکمہ لائیو سٹاک کے اے ڈی ڈی ار ایس ایپ سسٹم کے ذریعے ان لائن بیماری کی اطلاع دیں۔378

متعلقہ عنوان :