شتر مرغ فارمنگ کے ذریعے لائیو سٹاک اینڈ پولٹری فارمرز شا ندار منافع حاصل کر سکتے ہیں،ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹا ک
منگل 11 مارچ 2025 16:51
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مارچ2025ء) شتر مرغ فارمنگ کے ذریعے لائیو سٹاک اینڈ پولٹری فارمرز شا ندار منافع حاصل کر سکتے ہیں اور چونکہ دنیا بھر میں اس کی مانگ اور قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اسلئے جیسے ہی ان کی تعداد اتنی ہوجائے گی کہ مارکیٹ کی طلب کو پورا کر سکے اس کی قیمتوں میں ٹھہر اؤ آنا شروع ہوجائے گا جبکہ افریقی ممالک پوری دنیا میں شتر مرغ کا گوشت اور دیگر مصنوعات مہیا کرنے میں سرفہرست ہیں اور 67 فیصد شتر مرغ کا گوشت،پر،چمڑا،بین الاقوامی طور پر درآمد و برآمد کئے جانے کے باعث اسے مقابلے کا بھی سامنا ہے نیز آسٹریلیا،یورپ، مشرق وسطی ا ور امریکہ میں بھی اس کی پیداوار دن بدن بڑھ رہی ہے مگر پاکستان میں ابھی تک کمرشل بنیادوں پر اس کی فارمنگ کا عمل شروع نہ کیا جا سکا ہے۔
(جاری ہے)
ایڈیشنل ڈائریکٹرلائیو سٹاک،پولٹری فارمنگ و ڈیری ڈویلپمنٹ ڈاکٹر قیصر خلیق نے ایک ملاقات کے دوران بتایاکہ مادہ شتر مرغ 40 سال تک انڈے دیتی ہے اور شتر مرغ کی اس صلاحیت کی بدولت شترمرغ فارمنگ ترقی پذیر یافتہ ممالک میں سب سے زیادہ کم خرچ اور منافع بخش کاروبار مانااورا پنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شتر مرغ فارم کی منصوبہ بندی اور انتظام کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ شتر مرغ بہت تیزی سے بڑے ہوتے ہیں اسلئے شتر مرغ کی خرید شتر مرغ کی عمر کے کسی بھی حصے میں کی جاسکتی ہے اور یہ فیصلہ خریدار کی مالی حالت اور مویشیوں کے ساتھ اس کے تجربے کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شتر فارسی زبان میں اونٹ کو کہتے ہیں کیونکہ اونٹ کی طرح لمبی گردن کے باعث اس کا نام شتر مرغ رکھا گیا ہے اور شتر مرغ قدرت کا شاہکار اڑنے کی صلاحیت سے محروم ایک پرندہ ہے جس کی لمبی گردن تمام ریڑھ دار جانداروں میں بڑ ی اور کشادہ آنکھیں،چھوٹا سر،چھوٹی کشادہ چونچ،پاؤں جو کہ صرف دو انگلیوں پر مشتمل ہوتے ہیں جو اسے دوسرے تمام پرندوں سے ممتاز کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بھاگنے کی رفتار 70کلومیٹر یا 45میل فی گھنٹہ ہوتی ہے جبکہ ظاہری خصوصیات سمیت جسامت پرندے کی اونچائی 6 سے 9 فٹ جبکہ مادہ پرندے کی 5.5 سے 6.5فٹ تک ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر شتر مرغ کا وزن 200 سے 350 پاؤنڈ (90 سے 160کلوگرام)کے درمیان ہوتا ہے اور اس کے پروں کا پھیلاؤ تقریباًدو میٹر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نر پرندے کے بال و پر کالے رنگ کے ہوتے ہیں جن کا اختتام سفید رنگ پر ہوتا ہے جبکہ مادہ پرندے کے پر عموما بھورے ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ شتر مرغ کے انڈے کی سفیدی ہیپاٹائٹس کے مریض کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ مادہ شتر مرغ ہر مادہ ایک سیزن میں 50سے 70 تک انڈے دیتی ہے اور انڈے سے بچہ 42 دنوں میں نکلتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ کمرشل فارمنگ میں بچہ نکالنے کیلئے انکیو بیٹرز اور ہیچری استعمال ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ شتر مرغ فارمنگ سب سے زیادہ منافع بخش زرعی کاروبار سمجھا جاتا ہے حالانکہ زیادہ تر لوگ شتر مرغ سے حاصل ہونے والے گوشت اور دیگر اشیا کے بارے میں نہیں جانتے کیونکہ اس کے گوشت کے علاوہ شتر مرغ سے بیش قیمتی پر،تیل،نفیس،چمڑا اور دیگر اشیا حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ صحت کے متعلق جدید دنیا میں کھانے کی عادتیں تبدیل ہوچکی ہیں جس سے لوگوں کا رجحان کم چکنائی والی خوراک کی جانب بڑھ گیا ہے اسلئے شتر مرغ کے گوشت کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ شترمرغ کا پہلا کمرشل فارم جنوبی افریقہ میں 1863 میں قائم ہوا تھا مگر اب یہ کاروبار پوری دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ یہ کم خرچ کاروبار ہے اگراسے بہتر انتظامی طریقے سے کیا جائے۔انہوں نے بتایاکہ آج کے دور میں شتر مرغ فارمنگ کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے تاہم ابھی شتر مرغ بانی کی صنعت صرف اس کی نسل بڑھانے تک محدود ہے مگر کچھ شتر مرغ دیگر کسانوں اور شتر مرغ کا کاروبار کرنے میں نئے آنے والوں کو بھی بیچے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ تین سے چھ ماہ تک کے چوزے شتر مرغ کی خریداری زیادہ عام ہے کیونکہ اس عمر میں یہ آزادی او ر ہر طرح کے موسم کو برداشت کرنے کی طرف بڑھ رہے ہوتے ہیں اور عمر کے اس حصے میں اسے سنبھالنا بہت آسان ہوتا ہے کیونکہ یہ نئے لوگوں کا جلد عادی بھی ہوجاتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بیرون ملک سے درآمد شدہ تیار بریڈرز کیلئے فی پرندہ 2 سے 3 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے جبکہ مقامی طور پر جوان بریڈرز ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے فی پرندہ دستیاب ہے۔ انہوں نے بتایاکہ بریڈرز سے فارم کی ابتدا کر کے سرمایہ کار نہ صرف جلد انڈوں کی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں بلکہ اس طرح کاروبار میں نقصان کا خطرہ بھی نہ ہونے کے برابررہ جاتا ہے کیونکہ چھوٹے چوزے کو دو سال تک بریڈنگ کیلئے تیار کرنے میں ناتجربہ کاری اور کم علمی کے باعث پرندوں میں شرح اموات زیادہ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایسے لوگ جو کم سرمایہ سے کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں وہ چھوٹے چکس کو بریڈنگ کیلئے تیار کر کے اس کاروبار میں داخل ہوسکتے ہیں۔