بھارتی فوج میں خود کشی کے واقعات ،دس سال میں 983 نے اپنا خاتمہ کرلیا،رپورٹ

جمعہ 31 جنوری 2025 13:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 جنوری2025ء) بھارتی فوج میں خودکشی کے واقعات میں تیزی سے اضافے سے مسلح افواج کے اہلکاروں میں بڑھتی مایوسی ظاہر ہوتی ہے، دس سال میں بھارتی فوج کے 983اہلکاروں نے خودکشی کی جن میں فضائیہ کے 246 اور بحریہ کے 96 اہلکار شامل ہیں ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجی اہلکاروں میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے فوجیوں کے پست مورال ، اعلیٰ افسران کی طرف سے بدسلوکی ،بدعنوانی اور پیشہ وارانہ مہارت میں کمی جیسے مسائل کی نشاندہی ہوتی ہے ۔

2014 سے 2024کے دوران ( دس سال میں )بھارتی فوج کے 983اہلکاروں نے خودکشی کی جن میں بحریہ کے 96 اورفضائیہ کے 246شامل ہیں ۔ اس عرصے کے دوران اوسط سالانہ تقریبا سو کے قریب اہلکاروں نے خودکشی کی ۔

(جاری ہے)

اعدادوشمار کے مطابق بھارتی فوج میں ہر تیسرے دن ایک فوجی خودکشی کرتا ہے یا ساتھی اہلکار کی فائرنگ میں ہلاک ہو تاہے ۔ یونائیٹڈ سروس انسٹیٹیوشن کی 2019-2020کی سٹڈی کے مطابق بھارتی فوج میں شدید اعصابی تنائو، مایوسی،کام کا بوجھ اور نفسیاتی مسائل خودکشی کے بڑھتے واقعات کی بڑی وجہ ہے۔

بھارتی وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے راجیہ سبھا میں انکشاف کیا تھاکہ گزشتہ پانچ برس کے دوران فوج کے 642، فضائیہ کے 148 اور بحریہ کے 29اہلکاروں نے خودکشیاں کی ہیں ۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 2010سے 2019کے دوران 11سوفوجیوں نے خودکشیاں کیں جن میں سے 895فوجی ، فضائیہ کے185 اوربحریہ کے 32 اہلکارشامل ہیں ۔ دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سول آرمڈ فورسز میں2017سے2019کے دوران ساتھی اہلکاروں کے ہاتھوں 25فوجی ہلاک ہوئے، 345اہلکاروں نے خودکشیاں کیں جبکہ2016سے2020کے دوران 47اہلکاروں نے رضاکارانہ طورپر سروس سے استعفیٰ دیا یا ریٹائرمنٹ لی، ان اعدادوشمار سے بھارتی فوج میں بڑھتی مایوسی کی عکاسی ہوتی ہے ۔

دوردراز اور شورش زدہ علاقوں میں طویل عرصے تک تعیناتی ، تنہائی ،مایوسی ، نفسیاتی مسائل، چھٹی نہ ملنا،ادارہ جارتی بے حسی اورناقص خوراک بھی بھارتی فوج میں خودکشی کے بڑھتے واقعات کی بڑی وجہ ہے۔\932