اراکین اسمبلی کے بعد وزرائے مملکت اور وفاقی وزراء کی تنخواہوں میں بھی بڑے اضافے کا امکان

اس مقصد کیلئے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کے الاؤنس اور تنخواہوں کے ایکٹ 1975ء میں ممکنہ ترمیم کی جائے گی

Sajid Ali ساجد علی منگل 4 فروری 2025 16:34

اراکین اسمبلی کے بعد وزرائے مملکت اور وفاقی وزراء کی تنخواہوں میں بھی ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 فروری 2025ء ) اراکین اسمبلی کے بعد وزرائے مملکت اور وفاقی وزراء کی تنخواہوں میں بھی بڑے اضافے کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وقت ایک وفاقی وزیر کی تنخواہ 2 لاکھ اور وزیرمملکت کی تنخواہ 1 لاکھ 80 ہزار ہے، وزراء کے الاؤنس اور گاڑی وغیرہ تنخواہوں کے علاوہ ہیں، وفاقی وزراء اور وزراء مملکت کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری تیار کرلی گئی ہے۔

ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت کے الاؤنس اور تنخواہوں کے ایکٹ 1975ء میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں ترمیم 1975ء کے ایکٹ کی شق تین میں کی جائے گی، شق تین وزراء کی تنخواہوں سے متعلق ہے، تنخواہوں میں اضافے کی سمری کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے لیے جانے کا امکان ہے، ترمیم کے بعد وزراء کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے رواں ہفتے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کی منظوری دے دی تھی، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو جنوری کے مہینے کی نظر ثانی شدہ تنخواہ مل گئی ہے، اگرچہ یہ اضافہ تقریباً 300 فیصد ہے لیکن حکومت نے اس کا موازنہ وفاقی سیکرٹریوں کی تنخواہوں سے کرتے ہوئے اس کا جواز پیش کیا۔

بتایا جارہا ہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے حالیہ اجلاس میں سیاسی مخالفت کے باوجود حکومتی اور اپوزیشن بینچوں کے ارکان نے اپنی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافے کے معاملے پر غیر معمولی اتحاد کا مظاہرہ کیا تھا اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ہر رکن قومی اسمبلی اور سینیٹر کی ماہانہ تنخواہ میں 5 لاکھ 19 ہزار روپے اضافے کی منظوری دی تھی۔