گنے کی متبادل کھیلیوں میں آبپاشی کے طریقہ سے پانی اور کھاد کی بچت ممکن ہے،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت

جمعرات 6 فروری 2025 13:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) گنے کی متبادل کھیلیوں میں آبپاشی کے طریقہ سے پانی کی 44 فیصد، کھاد کی 25 فیصد تک بچت ممکن ہے جبکہ پانی کے باکفائت استعمال سے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی بھی ممکن بنائی جاسکتی ہے تاہم ضرورت اس امرکی ہے کہ کاشتکار پانی کے دستیاب وسائل کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے گنے کی فصل کاشت کریں اور اس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ کیاجائے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آبادعدیل احمدکے مطابق گہری کھیلیوں میں کماد کی کھاد کیلئے منظور شدہ اقسام کا 100 سے 120 من بیج فی ایکڑ استعمال اور ممنوعہ اقسام کے بیج کاشت کرنے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کاشت سے پہلے بیج کو پھپھوندی کش دوائی کے محلول میں 3سے 5 منٹ تک بھگو کر بوائی سے بہتر نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ درمیانی زرخیز زمین میں سوا 3بوری یوریا،2 بوری ڈی اے پی اور2 بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کر کے بہتر نتائج اور شاندار فصل کا حصول ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو مزید ہدایت کی کہ وہ بوائی کے فوراً بعد ہلکا پانی لگائیں اور مناسب وقفہ پر کھیلیاں خشک ہونے پر دوبارہ پانی لگائیں نیز فصل کے مکمل اگاؤ تک حسب ضرورت پانی لگاتے رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گہری کھیلیوں میں کاشت سے پانی کی بچت کے علاوہ نہ صرف فصل گرنے سے محفوظ رہتی ہے بلکہ اس سے پیداوار میں بھی اضافہ ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کماد کی فصل کے سلسلہ میں مزید معلومات، رہنمائی، مشاورت کیلئے محکمہ زراعت کی فری ہیلپ لائن پر صبح 9سے شام5 بجے تک رابطہ کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :