ڈیٹا سیکیورٹی ،پرائیویسی کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی سطح پر مضبوط قوانین و پالیسیوں کی ضرورت ہے،شزافاطمہ

پیر 10 فروری 2025 18:31

ڈیٹا سیکیورٹی ،پرائیویسی کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی سطح پر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2025ء) وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے ڈیٹا سیکیورٹی اور پرائیویسی کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی سطح پر مضبوط قوانین اور پالیسیوں کی ضرورت پرزوریتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان جدید و اخلاقی آئی اے پالیسی بنانے پر کام کر رہا ہے جو نہ صرف معیشت کو ترقی دے گی بلکہ عوامی سہولتوں میں بھی بہتری لائے گی،اے آئی کا مستقبل سب کیلئے محفوظ اور فائدہ مند بنانے کیلئے عالمی سطح پر تعاون ضروری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے لیپ 2025کے ڈی سی او وزارتی پینل میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اخلاقی مصنوعی ذہانت (اے آئی)، ڈیٹا سیکیورٹی، اور ڈیجیٹل شمولیت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

یہ پینل ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن (ڈی سی او)کی سیکرٹری جنرل دیما الیحیی کی میزبانی میں منعقد ہوا،جس میں عالمی رہنماؤں نے اے آئی کے محفوظ اور ذمہ دارانہ استعمال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر شزا فاطمہ خواجہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مصنوعی ذہانت کی ترقی تیزی سے دنیا کو بدل رہی ہے، اس لیے اس کا استعمال ذمہ داری کے ساتھ ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی نظاموں میں جانبداری اور امتیاز ختم ہونا چاہیے تاکہ تمام لوگوں کو برابر مواقع مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا سیکیورٹی اور پرائیویسی کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مضبوط قوانین اور پالیسیوں کی ضرورت ہے۔

شزافاطمہ نے کہاکہ ڈیجیٹل ترقی سب کیلئے ہونی چاہیے، خاص طور پر ان لوگوں کیلئے جو ٹیکنالوجی تک کم رسائی رکھتے ہیں۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے اور ڈیجیٹل فرق ختم کرنے کی ضرورت پر بھی بات کی تاکہ ہر شخص اے آئی کے فوائد سے مستفید ہو سکے۔انہوں نے ماحولیاتی تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اے آئی ٹیکنالوجی کو اس انداز میں فروغ دینا ضروری ہے جو ماحول پر کم سے کم اثر ڈالے۔

اس کے علاوہ، انہوں نے ٹیکنالوجی کے شعبے میں شفافیت اور جوابدہی کو بڑھانے پر بھی زور دیا تاکہ اے آئی کا استعمال محفوظ اور قابل اعتماد ہو۔پاکستان کی اے آئی پالیسی پر بات کرتے ہوئے شزافاطمہ نے کہا کہ پاکستان جدید اور اخلاقی آئی اے پالیسی بنانے پر کام کر رہا ہے، جو نہ صرف معیشت کو ترقی دے گی بلکہ عوامی سہولتوں میں بھی بہتری لائے گی۔انہوںنے کہاکہ اے آئی کا مستقبل سب کیلئے محفوظ اور فائدہ مند بنانے کیلئے عالمی سطح پر تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے حکومتوں، کاروباری اداروں اور ٹیکنالوجی ماہرین پر زور دیا کہ مل کر ایسے اصول بنائیں جو اے آئی کو اخلاقی اور مثر طریقے سے آگے بڑھانے میں مدد دیں۔

متعلقہ عنوان :