ہمدرد یونی ورسٹی میں ہفتہ طلبہ کا شاندار آغاز

طلبہ کو صرف اپنی ذہنی نشو نما کا ہی نہیں،اپنی جسمانی تندرستی کا بھی خیال رکھنا چاہیے،رجسٹرار کلیم احمد غیاث کا خطاب

پیر 10 فروری 2025 21:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2025ء)ہمدرد یونی ورسٹی میں ہفتہ طلبہ کا آغاز گزشتہ روز (سوموار)ایک شاندار تقریب کے انعقاد سے ہوا۔ ہفتہ طلبہ کے دوران مختلف فیکلٹیز اور شعبہ جات کے طلبہ و طالبات کے مابین مختلف کھیلوں کے مقابلے شامل ہونگے جن میں کرکٹ،فٹبال،والی بال،باسکٹ بال،بیڈ منٹن،ایتھلیٹکس اور تھرو بال کے مقابلے شامل ہیں۔

افتتاحی تقریب کے مہمانان خصوصی کرکٹ کی دو معروف بین الاقوامی شخصیات سابق انٹر نیشنل کرکٹر جلال الدین اور حارث احمد خان تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رجسٹرار کلیم احمد غیاث نے کہا کہ طلبہ کو صرف اپنی ذہنی نشو نما کا ہی نہیں بلکہ اپنی جسمانی تندرستی کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے مقابلہ کرنے والی ٹیموں پر زور دیا کہ وہ تمام مقابلوں میں بھرپور جذبے اور لگن کے ساتھ حصہ لیں اور ضرورت پڑنے پر اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں۔

(جاری ہے)

سابق ٹیسٹ کرکٹر جلال الدین،جنہوں نے 1982میں ون ڈے کرکٹ میچز میں پہلی ہیٹ ٹرک کا ریکارڈ قائم کرکے ملک کا نام روشن کیا، نے نشاندہی کی کہ کھیل اب محض تفریح کے ساتھ ساتھ منافع بخش پیشہ میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے مقابلوں سے لوگوں میں مختلف اور اچھی خصوصیات پیدا کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر حارث احمد خان نے کہا کہ ہر قوم اپنے اسپورٹس لیجنڈز سے پہچانی جاتی ہے۔

اس سے پتا چلتا ہے کہ کھیل کتنے اہم ہیں انہوں نے کہا کہ اکثر کہا جاتا ہے کہ جس ملک کے کھیلوں کے میدان لوگوں سے بھرے ہونگے اس ملک کے اسپتال ویران ہونگے۔ تقریب کے آخر میں تائی کوانڈو ڈسپلے کا نمائشی میچ ہوا جب کہ دونوں مہمانان خصوصی جلال الدین اور حارث خان نے رجسٹرار کلیم احمد غیاث کے ہمراہ ٹرافیوں کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر ہمدرد یونی ورسٹی کی مختلف فیکلٹیز کے ڈینز اور اساتذہ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

بعد ازاں دونوں سابق کرکٹرز نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید شبیب الحسن سے ملاقات کی اور ان سے نچلی سطح پر کرکٹ کی ترقی کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے دونوں مہمانان کرکٹرز کو ہمدرد یونی ورسٹی کے سوینیئر پیش کئے جب کے کرکٹر حارث خان نے وائس چانسلر کو اپنی کتاب پیش کی۔