نیب خیبر پختونخوا میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز کی پروکیورمنٹ طریقہ کار کو موئژ بنانے پر کانفرنس کا انعقاد

جمعہ 14 فروری 2025 18:16

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2025ء) نیب خیبرپختونخوا میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز (ایم آئی ٹیز ) کے پروکیورمنٹ طریقہ کار پر ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس کا مقصد ایم آئی ٹیز کے خریداری میں درپیش مسائل، ان کا حل اور شفافیت کو فروغ دینا تھا۔ یہ کانفرنس ڈائریکٹر جنرل نیب (کے پی ) وقار احمد چوہان کی زیر صدارت منعقد ہوئی، جس میں ایم آئی ٹیز کے کلیدی اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں مردان میڈیکل کمپلیکس کے چیئرمین بورڈ آف گورنرز، باچاخان میڈیکل کمپلیکس صوابی، خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور کے ہسپتال ڈائریکٹرز، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور کے میڈیکل ڈائریکٹر، اورکپراکے نمائندے نے شرکت کی، جبکہ باقی ایم آئی ٹی کے ہسپتال ڈائریکٹرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران شرکاء نے خیبر پختونخوا پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (کپرا) کے قواعد کی روشنی میں ایم آئی ٹیز کے موجودہ پروکیورمنٹ طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ لیا۔

خاص طور پر، نیب کی جانب سے ماضی میں ایم آئی ٹیز کی پروکیورمنٹ سے متعلق کی گئی تحقیقات میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندہی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اجلاس کا مقصد ان کیسز سے سیکھنا اور ایک مضبوط طریقہ کار وضع کرنا تھا تاکہ پروکیورمنٹ کے عمل میں موجود کمزوریوں کو دور کیا جا سکے، اور ایک شفاف و جوابدہ نظام کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایم آئی ٹیز ادویات، طبی آلات اور دیگر اہم اشیاء کی بڑے پیمانے پر خریداری کرتے ہیں، اس لیے شفافیت نہایت ضروری ہے تاکہ عوامی فنڈز کا تحفظ ہو اور معیاری اشیاء دستیاب ہوں۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پروکیورمنٹ کا ایک منظم عمل ہونا چاہیے، کیونکہ غیر معیاری ادویات اور آلات نہ صرف حکومت کو مالی نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ مریضوں کی صحت اور علاج کے نتائج پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں چونکہ تقریباً 50% مریض ایم آئی ٹی ہسپتالوں میں علاج کے لیے آتے ہیں، اس لیے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک مؤثراور معیاری پروکیورمنٹ طریقہ کار کا قیام ناگزیر ہے جوشفافیت کو یقینی بنائے۔

شرکا ء نے اپنی اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ پروکیورمنٹ کے قواعد پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور نگرانی کے نظام کو مزید مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ کانفرنس کا اختتام اس اتفاقِ رائے پر ہوا کہ نیب کی سفارشات کی روشنی میں ایم آئی ٹیز کے پروکیورمنٹ فریم ورک میں ضروری اصلاحات نافذ کر کے مزید مستحکم بنایا جائے گا اور شفافیت کے ذریعے طبی شعبے میں عوامی خدمات کی بہتری کو یقینی بنایا جائے گا۔