فیصل آباد،کاشتکاروں کو کپاس کے علاقوں میں بہاریہ فصلوں کی باقیات تلف کرنے کی ہدایت

پیر 17 فروری 2025 15:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2025ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو کپاس کے علاقوں میں بہاریہ فصلوں کی باقیات کی تلفی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد ڈاکٹرعامرصدیق نے کہا ہے کہ سفید مکھی کپا س کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو سارا سال متحرک رہتا ہے جبکہ سفید مکھی کپاس کے علاوہ میزبان پودوں مکئی، جوار، تماکو، سورج مکھی، لوسرن، برسیم،گوبھی، مولی، شکر قندی، بینگن، بھنڈی توری، خربوزہ، تربوز، مرچ، پالک، چپن کدو، ٹماٹر، پیاز، مٹر، آلو، لیچی، ترشاوہ پھل، انار بیر، امرود، شہتوت، پپیتا، لیہلی، مکو، مینا، کرنڈ، گرڈینیا پربھی پرورش پاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار بہاریہ فصلوں پر سفید مکھی کا تدارک یقینی بنانے کےلئے محکمہ زراعت کی سفارشات پر عمل درآمد کریں تاکہ کپا س کی آئندہ فصل کو سفید مکھی کے حملےسے محفوظ رکھا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بہاریہ فصلوں اور سبزیون کی باقیات کو برداشت کے بعد فوراً تلف کردیں، کپاس کی کاشت کے علاقوں میں اور کپاس کے کھیتوں کے قریب بھنڈی توری، بینگن اور جوار کاشت نہ کریں،اس کے علاوہ کاشتکارکھیتوں اور کھالوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ بہاریہ فصلوں پر سفید مکھی کے کیمیائی تدارک کےلئے کاشتکار محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورےسے ایسی زہریں استعمال کریں جو سفید مکھی کے تدارک کےلئے مؤثر اور مفید کیڑوں کےلئے محفوظ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی سے ضرررساں کیڑوں کی پناہ گاہوں کی تلفی بھی کی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ کپاس کی آف سیزن مینجمنٹ پر عملدرآمد کرکے گلابی سنڈی کے آئندہ فصل پر حملے کو بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے جس سے آئندہ کپاس کی فصل پر ضرر رساں کیڑوں کے حملے میں نمایاں کمی واقع ہوسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :