ملک میں 1700 سیڈ کمپنیوں میں سے صرف چند کے پاس پروسیسنگ ٹیکنالوجی ہے،ماہرین جامعہ زرعیہ

بدھ 19 فروری 2025 17:23

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2025ء) زرعی ملک ہونے کے باوجودملک میں سیڈ پروسیسنگ کی صنعت نہ ہونے کے برابرہے جو غذائی خود کفالت کے حصول میں رکاوٹ ہے اس لئے سیڈ پروسیسنگ انڈسٹری کو فروغ دےکر معیاری بیج کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پیداواری صلاحیت میں اضافہ ممکن بنایا جا سکتاہے۔ ماہرین جامعہ زرعیہ نے بتایا کہ ملک میں 1700کے قریب سیڈ کمپنیوں میں سے صرف چند کے پاس سیڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیج کی پروسیسنگ بیج کے سٹاک میں معیار کو یقینی بناتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پروسیسنگ ٹیکنالوجی یونٹ بیج کو خشک کرنے،صفائی، نمی برقرار رکھنے، (جو کہ شیلف لائف کےلئے ضروری ہے)جڑی بوٹیوں سے پاک بیج کی فراہمی اور دیگر کام انجام دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجی پراسیس کےلئے دئیے گئے بیج میں سے کم معیار کے بیج کو الگ کرنے کے ساتھ ساتھ نمی کے تناسب و دیگر عوامل کو بھی یقینی بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروسیسنگ سے بیج کے سائز میں یکسانیت، ذخیرہ کرنے کی زندگی اور بیج کے علاج کو شامل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے سیڈ پروسیسنگ یونٹس کے فروغ کےلئے ٹھوس اقدامات کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :