دسمبر 2023 سے اب تک اجارہ سکوک کے ذریعے 2.25 ٹریلین روپے جمع کئے گئے، ایس ای سی پی

بدھ 26 فروری 2025 16:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے ڈی ایم او کی مدد کی ہے تاکہ 18 نیلامیوں کا انعقاد کیا جا سکے اور دسمبر 2023 سے اجارہ سکوک کے اجرا کے ذریعے مجموعی طور پر 2.25 ٹریلین روپے کی رقم جمع کی جا سکے، ثانوی مارکیٹ میں تجارتی حجم بھی بتدریج بڑھ رہا ہے کیونکہ مارکیٹ کے شرکاء اس نظام سے واقف ہو رہے ہیں، یہ اقدام مختلف فریقین، بشمول وزارت خزانہ (ایم او ایف )، ڈی ایم او، ایس ای سی پی، سٹیٹ بینک آف پاکستان ، کیپٹل مارکیٹ اداروں ، بینکوں، میوچل فنڈز اور بروکرز کے درمیان فعال تعاون کا نتیجہ ہے۔

ایس ای سی پی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق حکومتی قرضہ سکیورٹیز (جی ڈی ایس ) کا اجرا ء اور خرید و فروخت اوور دی کاؤنٹر مارکیٹ میں ہوتی تھی۔

(جاری ہے)

دسمبر 2023 میں وزارت خزانہ نے وفاقی حکومت کی منظوری سے کیپٹل مارکیٹ اداروں کی خدمات کو شریعت کے مطابق حکومتی قرضہ سکیورٹیز کے اجرا، رجسٹریشن، ٹریڈنگ، سیٹلمنٹ اور منتقلی کے لئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔

سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اس فیصلے میں وزارت خزانہ کی حمایت کی اور اس کے نفاذ میں ڈی ایم او اور سی ایم آئیز کے ساتھ قریبی تعاون کیا۔کیپٹل مارکیٹ اداروں کے ذریعے حکومتی قرضہ سکیورٹیز کے اجرا، رجسٹریشن، ٹریڈنگ، سیٹلمنٹ اور منتقلی کے لئے وفاقی کابینہ کی جانب سے جی ڈی ایس سے متعلق قواعد میں ترامیم،سی ایم آئزکی جانب سے ضوابط میں تبدیلیاں، اور متعلقہ عمل، طریقہ کار اور سافٹ ویئر کی تیاری اور نفاذ درکار تھا۔

اس اقدام میں بینکوں، میوچل فنڈز اور بروکریج انڈسٹری سمیت مارکیٹ کے شرکاء نے بھی بھرپور معاونت فراہم کی۔ یہ اقدامات ملکی قرضہ مارکیٹ میں شفافیت، مسابقت، کارکردگی اور ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے کے لئے کئے گئے ہیں جن میں بولیوں کی رازداری، الیکٹرانک ٹریڈنگ، تقسیم کے نیٹ ورک کی توسیع، معیاری ٹریڈنگ و ادائیگی نظام، ٹیکنالوجی کا فروغ اور چیک اینڈ بیلنس کے نفاذ کو یقینی بنایا گیا ہے۔

ایس ای سی پی ملکی قرضہ مارکیٹ کی ترقی کے لئے وزارت خزانہ کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم پر قائم ہے۔ زیادہ شفافیت، وسیع رسائی، مسابقت میں اضافہ، معیاری طریقہ کار اور ضروری چیک اینڈ بیلنس سرمایہ کاروں کے اعتماد اور مارکیٹ کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ اقدام درست سمت میں گامزن ہے، جو نہ صرف سرمایہ کاروں اور حکومت کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے بلکہ ملکی اقتصادی ترقی میں بھی معاون ثابت ہو رہا ہے۔