لہسن کی فصل کو مختلف بیماریوں اور ضرررساں کیڑوں کے حملے سے محفوظ رکھنے کیلئے حفاظتی اقدامات کی ہدایت

بدھ 5 مارچ 2025 11:00

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مارچ2025ء) محکمہ زراعت سیالکوٹ نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ بہترپیداوار کیلئے لہسن کی فصل کو مختلف بیماریوں اور نقصان رساں کیڑوں کے حملے سے محفوظ رکھنے کیلئے حفاظتی اقدامات کئے جائیں کیونکہ لہسن کے پتوں اور تنے کے گلاؤکی بیماری فصل پر کسی بھی مرحلے میں حملہ آور ہوسکتی ہے۔زراعت آفیسر پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول محکمہ زراعت شعیب رسول نے ”اے پی پی“ کوبتایا کہ مرطوب موسم لہسن کے لیے زیادہ خطرناک ہوتاہے جبکہ نمدار موسم میں اس بیماری کے جراثیم پتوں اور تنو ں پر بھورے رنگ کے دھبوں کی شکل میں نمودار ہوتے ہیں اوربعدمیں ان کا رنگ سرخی مائل سا ہوجاتاہے جس کے بعد متاثرہ پتے اور تنے گلنے سڑنے لگتے ہیں اور بیماری کی شدت کی صورت میں پودا مرجاتاہے۔

(جاری ہے)

لہسن کے پتوں کے جھلساؤ کی بیماری سب سے پہلے لہسن کے پتوں کے سروں سے شروع ہوتی ہے جس سے فصل کے پتے اوپر سے سوکھنے لگتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس بیماری کی علامات اگرچہ کورے کے نقصان سے ملتی جلتی ہیں لیکن اس بیماری کے جراثیم زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔ارغوانی جھساؤ کے حملہ سے پتوں پر ہلکے جامنی رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں ۔ بیج پیدا کرنے والی ڈنڈی گل سڑ جاتی ہے۔

اسی طرح روئیں دار پھپھوندی کے حملہ سے پتوں پر زردی مائل پیلے رنگ کے دھبے نظر آتے ہیں اور بیماری کا حملہ شدید ہونے پر تمام پتے سوکھ جاتے ہیں۔ ان بیماریوں کے تدار ک کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ پھپھوند کش زہروں کا4سے6دن کے وقفہ سے سپرے کریں۔پندرہ دن کے وقفہ سے آبپاشی کا سلسلہ جاری رکھیں ۔لہسن کی فصل پر تھرپس کے بالغ وبچے حملہ آور ہوکر پتوں کا رس چوستے ہیں جس سے پتے چڑ مڑ ہوجاتے ہیں اور بعد میں خشک ہوکر گر جاتے ہیں۔

حملہ شدہ پودے پوتھیاں نہیں بناتے جس سے پیداوار میں نمایا ں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔تھرپس کے حیاتیاتی تدارک کے لیے پودوں کو سوکا نہ آنے دیں کیونکہ خشک موسمی حالات میں اس کا حملہ بڑھ جاتا ہے۔تھرپس کے تدارک کے لیے گوڈی کے علاوہ محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کی سفارش کردہ کیڑے مار زہر کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :