ملکی ترقی کےلئے برآمدات، غیر ملکی ترسیلات و فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ سمیت نئی ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، قیصر شمس گچھا

جمعرات 6 مارچ 2025 16:38

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2025ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹریز کے سینئر نائب صدرقیصر شمس گچھانے کہا ہے کہ پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود بہت سی چیزیں درآمد کر رہا ہے، ملکی ترقی کےلئے ہمیں برآمدات، غیر ملکی ترسیلات اور فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کے ساتھ ساتھ نئی ٹیکنالوجی کی بھی ضرورت ہے۔ایک ملاقات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 60فیصد حصہ فیصل آباد ڈال رہا ہے مگر اِس کی مشینری ہم درآمد کرتے ہیں، تعلیم یافتہ نوجوان پاکستان کے روشن مستقبل کی علامت ہیں جن کی صلاحیتوں سے استفادے کےلئے ہمیں سیاسی استحکام اور دیگر اقدامات کرنے ہوں گے۔

انہوں نے ایس ایم ای سیکٹر کو گروتھ انجن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اداروں کو سہولتیں دے کر ہم ترقی کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے انڈسٹری اکیڈیمیا کے درمیان رابطوں کو نتیجہ خیز بنانے پر زور دیا اور کہا کہ اس سے ہی ترقی کی رفتار کو تیز کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے والے بچوں کو عملی تربیت کےلئے صنعتی کاروباری اور تجارتی اداروں میں بھیجنے کی افادیت پر بھی روشنی ڈالی۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد پنجاب کا سب سے بڑا جبکہ ملک کا دوسرا بڑا صنعتی شہر ہے جو ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 60فیصد حصہ ڈالنے کے علاوہ 40فیصد لوگوں کو روزگار بھی مہیا کر رہا ہے۔ چیمبر کے بارے انہوں نے بتایا کہ اس کے ممبران کی تعداد11 ہزار کے قریب ہے جن کا تعلق معیشت کے 118سیکٹرز اور سب سیکٹرز سے ہے،یہ اپنے ممبران کے مسائل ضلع، صوبائی اور وفاقی سطح پر حل کرانے کےلئے ہر ممکن کوششں کرتا ہے، فلاحی کاموں میں بھی تاجر طبقہ بڑھ چڑھ کا حصہ لے رہا ہے۔انہوں نے جامعہ زرعیہ اور دیگر زرعی تحقیقی اداروں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے زرعی شعبے کی ترقی کیلئے گرانقدر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔