محکمہ زراعت کا کپاس کی کاشت کے علاقوں میں بھنڈی، توری، بینگن، جوار کاشت نہ کرنے کا مشورہ

جمعہ 7 مارچ 2025 12:23

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2025ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو کپاس کی کاشت کے علاقوں میں بھنڈی، توری، بینگن، جوار کاشت نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اورفصلوں کو گلابی سنڈی و سفید مکھی سے بچانے کیلئے بہاریہ فصلوں اور سبزیات کی باقیات کو برداشت کے بعد فوری تلف کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔نظامت زرعی اطلاعاتمحکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ سفید مکھی کپا س کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو سارا سال متحرک رہتا ہے جبکہ سفید مکھی کپاس کے علاوہ میزبان پودوں مکئی، جوار، تمباکو، سورج مکھی، لوسرن، برسیم،گوبھی، مولی، شکر قندی، بینگن، بھنڈی توری، خربوزہ، تربوز، مرچ، پالک، چپن کدو، ٹماٹر، پیاز، مٹر، آلو، لیچی، ترشاوہ پھل، انار بیر، امرود، شہتوت، پپیتا، لیہلی، مکو، مینا، کرنڈ، گرڈینیا پر پرورش پاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاشتکاربہاریہ فصلوں پر سفید مکھی کا تدارک یقینی بنانے کیلئے محکمہ زراعت کی سفارشات پر عمل کریں تاکہ کپا س کی آئندہ فصل کو سفید مکھی کے حملہ سے محفوظ رکھا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار بہاریہ فصلوں اور سبزیات کی باقیات کو برداشت کے بعد فوراً تلف کردیں، کپاس کی کاشت کے علاقوں میں اور کپاس کے کھیتوں کے قریب بھنڈی توری، بینگن اور جوار کاشت نہ کریں، کھیتوں اور کھالوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ بہاریہ فصلات پر سفید مکھی کے کیمیائی تدارک کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے ایسی زہریں استعمال کریں جو سفید مکھی کے تدارک کیلئے مؤثر اور مفید کیڑوں کیلئے محفوظ ہوں۔ ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی سے ضرررساں کیڑوں کی پناہ گاہوں کی تلفی بھی عمل میں لائی جا سکتی ہے جس سے آئندہ کپاس کی فصل پر ضرر رساں کیڑوں کے حملے میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔\932

متعلقہ عنوان :