ایس ایم ایزجی ڈی پی کا 40فیصد اور ملکی برآمدات کا30 فیصد ہیں، صدر چیمبر

پیر 10 مارچ 2025 15:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2025ء) ملک میں موجود 32لاکھ75ہزار سمال اینڈمیڈیم انٹرپرائز ز جی ڈی پی کا 40فیصد اور ملکی برآمدات میں ان کا حصہ 30 فیصد ہے لہٰذا قومی معیشت کی ترقی کیلئے انجن کا کردار ادا کر نیوالی چھوٹے اور درمیانے درجہ کی صنعتوں کے فروغ کیلئے زیادہ سے زیادہ مالی وسائل مختص کئے جا ئیں اور ان کے مالی مسائل حل کرنے کیلئے مختلف فنانشل سکیموں کے متعلق عدم آگاہی اور پیچیدہ طریق کار کو آسان بنانے کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائے جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ادارے وافراد اور سٹیک ہولڈر اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ یہ سیکٹر بڑے پیمانے پر نوجوانوں کوروزگار بھی مہیا کر رہا ہے،سمیڈا، سٹیٹ بینک اور فیصل آباد چیمبر کو مل کر ایسے اقدامات کرنے چاہئیں جن کے ذریعے چھوٹی اور درمیانی درجہ کی صنعتوں کیلئے مالی وسائل کا حصول آسان بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایس ایم ای سیکٹر کو ملکی ترقی میں اپنے کردار کے تناسب سے مالی وسائل ملنے چاہئیں اور اس مقصد کیلئے دستیاب قرضوں کا نوے فیصد حصہ ان کیلئے مختص کیا جانا چاہیے،اگر ایس ایم ای سیکٹر کو درست راستے پر ڈال دیا گیا تو نہ صرف ملک میں بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ برآمدات بڑھا کر اضافی قیمتی زر مبادلہ بھی کمایا جا سکے گا، خصوصی اقدامات سے جی ڈی پی اور ایکسپورٹ میں ایس ایم ایز کا حصہ کئی گنا زیادہ ہو سکتا ہے جس سے ملک معاشی استحکام سے ہمکنار اور اقتصادی بہتری کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ملک کا تیسرا بڑا صنعتی و کاروباری اور تجارتی شہر ہے جس کی آبادی میں اس وجہ سے بھی روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے کہ یہاں چونکہ کاروباری مواقع زیادہ ہیں لہٰذا دیگر پسماندہ و مضافاتی اضلاع کے ٹیکنیکل ہینڈ لوگ صنعت و تجارت کے شعبہ میں روزگار کے حصول کیلئے فیصل آباد کا رخ کر رہے ہیں،فیڈمک کے تحت چائینہ پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے بننے والے پاکستان کے پہلے ترجیحی اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے قیام سے بھی یہاں بڑی صنعتوں کے ساتھ ساتھ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز کو فروغ حاصل ہو گا۔

انہوں نے بتایاکہ اگرچہ حکومت صنعتی و کاروباری ترقی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاہم اسے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مزید بہتر اقدامات کی گنجائش سے استفادہ کرنا ہو گا۔