
ثانوی تعلیمی بورڈز کے اساتذہ اور امتحانی مراکز کے نگران عملے کو بڑا ریلیف
ہزاروں اساتذہ اور دیگر عملے کو فائدہ پہنچے گا، امتحانی پرچوں کی مارکنگ اور اِنوی جیلیٹرز پر 10 فیصد ٹیکس قانون کا غلط استعمال ہے: وفاقی ٹیکس محتسب
شاہد نذیر چودھری
جمعرات 13 مارچ 2025
15:57
(جاری ہے)
امتحانات کی نگرانی اور پرچوں کی مارکنگ اُن کے اضافی فرائض میں شامل ہیں اور تنخواہ کا حصہ نہیں ہے۔ یہ رقم شق 153(1)(b) کے تحت خدمات کے دائرے میں آتی ہیں لہٰذا، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب سے انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 153(1)(b) کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی درسے ہے۔
وفاقی ٹیکس محتسب، ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ (i) امتحانات کا انعقاد، امتحانی عمل کی نگرانی اور پرچوں کی مارکنگ مربوط تعلیمی نظام کا لازمی حصہ ہیں۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ اِن فرائض کا بنیادی مقصد طلباء کی علمی صلاحیتوں کی تشخیص اور درجہ بندی کرنا ہے۔ تشخیص کا یہ نظام اس نصاب اور کورس کا ناگزیر جزو ہے جس کی تعلیم وہ دیتے ہیں۔ دراصل، امتحانی نظام تدریسی عمل کی ہی توسیع ہے۔ (ii) یہ فرائض اساتذہ اپنی ڈیوٹی کے اوقات کے دوران، اپنے آجر یعنی صوبائی محکمہ تعلیم کی ہدایات اور رضامندی کے بعد پوری تندہی سے انجام دیتے ہیں۔ (iii) تمام سکولز اور کالجز مذکورہ اسائنمنٹس کیلئے دستیاب اساتذہ اور عملے کی فہرستیں صوبائی محکمہ تعلیم کے ساتھ شیئر کرنے کے پابند ہیں، کسی بھی قسم کا انکار سرکاری احکامات کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔ (iv) اساتذہ کرام ثانوی تعلیمی بورڈز کے بورڈز آف گورنرز کے مقررہ کردہ معاوضوں پر گفت و شنید کے مجاز نہیں جبکہ سیکرٹری سکولز و کالجز مذکورہ بورڈز آف گورنرز کے رکن ہیں۔ (v) اساتذہ کرام اور عملے کو مذکورہ فرائض کا نہایت معمولی معاوضہ ملتا ہے۔ مزید براں، نگرانی پر مامور پرائمری سکولز کے سینکڑوں اساتذہ اور عملے کی تنخواہیں عموماً چھ لاکھ روپے تک ٹیکس میں چھوٹ کی حد سے کم ہیں لیکن ان سے بھی انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق شق 153(1)(b) کے تحت ٹیکس وصول کیا جا رہاہے۔ (vi) انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001 کی شق 12 خصوصی طور پر تنخواہ سے متعلق ہے۔ اِس کا ذیلی حصہ 5 شکایت کنندگان کے معاملے کا مکمل احاطہ کرتا ہے۔ بمطابق پیرا ایک تا پانچ؛ اس آرڈیننس کی رو سے، ملازم کی وصول کردہ کسی بھی رقم یا مراعات کو تنخواہ (کا حصہ) سمجھا جائے گا خواہ وہ کسی بھی ملازمت/ کام کے ذریعہ وصول کی جائے۔ قطع نظر اس کے، کہ رقم یا مراعات (الف) ملازم کے آجر نے ادا کی ہو یا آجر کے ساتھی، یا کسی تیسرے فریق نے ادا کی ہو، جس کا آجر کے ساتھ کوئی معاملہ طے ہو۔ پس، انٹرمیڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈز محکمہ تعلیم سے ایک انتظام کے تحت سپروائزری اور ویجیلیشن عملے اور پرچے چیک کرنے والے اساتذہ کرام کو معاوضہ، فیس/ اجرت ادا کرتے ہیں لہٰذا، ہر لحاظ سے انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 149 کے تحت ٹیکس ود ہولڈنگ کاٹا جانا چاہئے نہ کہ شق 153(1)(b) کے تحت۔ شق 153(1)(b) کے تحت ٹیکس کٹوتی امتیازی سلوک ہے جو کہ ایف ٹی او آر ڈیننس 2000ء کی رو سے بدانتظامی ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب، ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے ایف بی آر کو ہدایت کہ؛ آر ٹی او گوجرانوالہ، انٹرمیڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ کے ساتھ مکمل رابطے کے ذریعے شکایت کنندگان اساتذہ اور نگران عملے کی ادائیگیوں اور امتحانی پرچوں کی مارکنگ فیس پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2000ء کی شق 149 کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کو یقینی بنائیں۔مزید مقامی خبریں
-
افواجِ پاکستان ڈیزاسٹر کا شکار قوم کے لیے امید کی کرن ہیں۔خواجہ رمیض حسن
-
سیرتِ مصطفیؐ کا پیغام اتحاد و اخوت اور خیر خواہی ہے: شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری
-
گلبرگ لاہور میں وکلا برادری کا گرینڈ ناشتہ، بار الیکشن مہم میں نئی سرگرمی
-
لاہور: جیو پاک انٹرنیشنل ہسپتال میں مادر مرحبا انور سلطانہ فری گائنی وارڈ کا افتتاح
-
چشن آزادی پروگرام ڈربن ساؤتھ افریقہ
-
کالا باغ ڈیم کی تعمیر پانی کی کمی، توانائی بحران جیسے مسائل کے خاتمے اور خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال کے تدارک کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ خواجہ رمیض حسن
-
حکومت نے ارشد ولی محمدکو ستارہ امتیاز دینے کا اعلان کردیا
-
راشد لطیف خان یونیورسٹی میں جشنِ آزادی کی تقاریب
-
جیو پاک انٹرنیشنل اسپتال لاہورمیں یومِ آزادی کی پر وقار تقریب
-
پی آئی ٹی بی انکیوبیشن ونگ کے زیر اہتمام وزکڈز سمر کیمپ اختتام پذیر، 140 بچوں میں سرٹیفکیٹس تقسیم
-
ریزلینٹ اینڈ رائزنگ پاکستان' مہم: بلوچستان سے اتحاد، شمولیت اور قومی یکجہتی کا پیغام
-
پولیس افسران کا فیصل آباد پریس کلب کا دورہ،
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.