چار سال گزر جانے کے بعد بھی سائل کو اپنا لائسنس یافتہ پسٹل نہ مل سکا،آر پی او کا انکوائری کا حکم

عدالت نے بھی پسٹل واپس کرنے کا حکم دیا مگر عمل درآمد نہ کیا گیا،امجد سدھو نے آر پی او کو درخواست دیدی

جمعہ 14 مارچ 2025 11:39

ننکانہ صاحب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2025ء)سانگلہ ہل کے نواحی گاں ڈوگری چک 121 رب کے رہائشی امجد جاوید سدھو نے آر پی او کی کھلی کچہری میں رائے غلام شبیر ایس آئی کے خلاف درخواست جمع کروادی، آر پی او کوامجد جاوید سدھو نے بتایا کہ عرصہ چار سال سے ذلیل و خوار ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ عرصہ چار سال پہلے ہمارا جھگڑا ہو گیا جس میں خود ہم نے روبرو گواہان رائے غلام شبیر کو اپنا لائسنس یافتہ پسٹل 30 بور بمعہ لائسنس دیا،غلام شبیر اس وقت چوکی انچارج پنڈوریاں تعینات تھا جو کہ صدر تھانہ سانگلہ ہل کی حدود میں ہے، غلام شبیر ایس آئی نے ہمارا پسٹل ہڑپ کر لیا اور بلا نمبری ڈال کر مقدمہ 275/21 درج کر دیا،امجد جاوید سدھو نے تین بار ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں رٹ پٹیشن کی جج صاحب نے بھی حکم صادر فرمایا کہ ڈی پی او ننکانہ صاحب اپنی زیر نگرانی اس کی تفتیش کریں، لیکن سائل خود پولیس ملازم اعلی عہدے پر فائز ہے، اس لئے اس کے خلاف کاروائی نہیں کی جاتی،آر پی اونے دوبارہ انکوائری کرنے کا حکم دیدیا، امجد جاوید سدھو نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اس بار ہمیں انصاف مل جائے گا اور اس کے خلاف کاروائی ہو گی تاکہ آئندہ کوئی افسر ایسا جرم نہ کرے اور شریف شہری کو ذلیل و رسوا نہ کرے۔