بھارت،عثمانیہ یونیورسٹی میں احتجاج پر پابندی جمہوریت پر حملہ ہے

پیر 17 مارچ 2025 15:27

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2025ء)بھارت راشٹرا سمیتی کے ورکنگ صدر کے تراکا راما را ئونے ریاست تلنگانہ میں عثمانیہ یونیورسٹی میں احتجاج پر پابندی لگانے کے کانگریس حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے جمہوریت پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کے تراکا راما را ئونے عثمانیہ یونیورسٹی کے ایک سرکلر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جس میں مظاہروں اور دھرنوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، سوال اٹھایاکہ کیا یہ وہ جمہوریت کی روح ہے جس کے بارے میں راہول گاندھی اور کانگریس نے احتجاج کے حق کی وکالت کرتے ہوئے بارہا بات کی ہے۔

انہوں نے کہااگر کانگریس واقعی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، تو وہ طلباء کی آوازوں کو دبانے کے لیے آمرانہ اقدامات کا سہارا کیوں لے رہی ہی کانگریس کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے بی آر ایس لیڈر نے یاد دلایا کہ پارٹی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اپنی ساتویں گارنٹی کے طور پر احتجاج کے حق کا وعدہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم صرف ایک سال کے اندر اسی کانگریس حکومت نے طلباء کے احتجاج پر پابندی لگا کر اس وعدے کو توڑ دیا۔

انہوں نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں بار بار طلباء تحریکوںکے خلاف کریک ڈائون کی بھی نشاندہی کی۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ تلنگانہ میں اسی آمرانہ طرز عمل پر عمل پیرا ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جب وہ اختلاف رائے کو دبانے پر آتی ہے تو وہ بی جے پی سے مختلف نہیں ہے۔