ٹی بی کاعالمی دن منانے کامقصد ٹی بی کے تباہ کن اثرات بارے عوامی بیداری بڑھانا ہے،ڈی ایچ او نیلم

بدھ 26 مارچ 2025 15:56

نیلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2025ء)ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام نبی مغل نے کہا ہے کہ ٹی بی کاعالمی دن منانے کامقصد ٹی بی کے تباہ کن اثرات بارے عوامی بیداری بڑھانا اور اس موذی مرض کوختم کرنے کی کوششیں تیز کرنا ہے۔بے احتیاطی کے باعث یہ مرض ایک سے دوسرے فرد میں پھیلتاہے۔ہرعمر کے افراد اس بیماری کانشانہ بن سکتے ہیں۔

تاہم 6سے 9ماہ کی اینٹی بائیوٹک ادویات سے اس مرض پر قابو پایاجاسکتاہے۔ٹی بی کے عالمی دن کی مناسبت سے آٹھ مقام میںڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام نبی کی نگرانی میںTBٹی بی کے حوالے سے عوامی آگاہی واک کی گئی۔آگاہی واک میں EPIاو رہیلتھ آفیسران واہلکاران نے بھرپور شرکت کی ۔ٹی بی کے عالمی دن کی مناسبت سے منگل کے روز ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام نبی نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ٹی بی قابلِ علاج متعدّی مرض ہے۔

(جاری ہے)

ٹی بی کا عارضہ ایک مخصوص جرثومے’’مائیکو بیکٹیریم ٹیوبر کلوسس‘‘ کے سبب لاحق ہوتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت ہرسال 24 مارچ کو تب دم کاعالمی دن مناتاہے۔ ٹی بی کے عالمی دن کا مقصد اس مُوذی مرض سے متعلق ہر سطح تک عوام النّاس میں شعور و آگاہی عام کرنا ہے۔تپِ دق کا عارضہ جسم کے کسی بھی حصّہ کو متاثر کرسکتاہے مثلاً نظامِ ہاضمہ، اعصابی نظام، دماغ، آنتوں، ہڈیوں، جوڑوں، گُردوں، جِلد، آنکھوں کے پردے،کمر اور غدود وغیرہ کو، لیکن80فی صد مریضوں میں یہ پھیپھڑے متاثر کرتا ہے۔

پھیپھڑوں کی ٹی بی اس لیے بھی خطرناک ہے کہ اس کے جراثیم ہوا کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے تک جا پہنچتے ہیں۔ تپِ دق لاحق ہونے کی بنیادی وجہ قوّتِ مدافعت کی کم زوری ہے،جو کسی بھی سبب ہوسکتی ہے تمباکو نوشی جہاں پھیپھڑوں کے سرطان اور امراضِ قلب کا موجب بنتی ہے۔ پھیپھڑوں کی ٹی بی کی عام علامات میں دو ہفتے یا اس سے زائد مدت کا ایسا بخار اور کھانسی، جو عام علاج سے ٹھیک نہ ہو رہے ہوں،وزن کم ہونا، زائد پسینہ آنا، خصوصاًرات میں،کھانسی کے ذریعے بلغم میں یا پھر الگ سے خون خارج ہونا وغیرہ شامل ہیں۔

ٹی بی کی تشخیص کے لیے سب سے مستند بلغم کا ٹیسٹ اور سینے کا ایکسرے ہے۔ ٹی بی کے مریض کاعلاج سے قبل وزن کیا جاتا ہے، تاکہ وزن کی مناسبت سے دوا کی مقدار تجویز کی جاسکے۔الغرض ٹی بی کی شکایت کے حامل مریض اپنے علاج معالجہ کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھاتے ہوئے قریبی معالج سے رجوع کرے تاکہ بروقت علاج ممکن ہوسکے ۔

متعلقہ عنوان :