خیبرپختونخوا محکمہ داخلہ کے اسلحہ لائسنس برانچ میں مبینہ جعلی دستاویزات پر لائسنسز اجرا کا بڑا اسکینڈل

سال 2023 کے دوران جعلی سرکاری اتھارٹی لیٹرز پر مبینہ 5 ہزار سے زائد لائسنس جاری ہونے کا انکشاف

منگل 15 اپریل 2025 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)خیبرپختونخوا محکمہ داخلہ کے اسلحہ لائسنس برانچ میں مبینہ جعلی دستاویزات پر لائسنسز اجرا کا بڑا اسکینڈل سامنے آگیا۔ سال 2023 کے دوران جعلی سرکاری اتھارٹی لیٹرز پر مبینہ 5 ہزار سے زائد لائسنس جاری ہونے کا انکشاف ہواہے۔ذرائع کے مطابق ملی بھگت سے مختلف سرکاری اداروں کے جعلی ملازمین اتھارٹی لیٹرز پر لائسنس جاری ہوئے، مینول لائسنس کاپی کی ڈیجیٹل کارڈ کنورجن بھی جعلی دستاویزات پر گئی، 9 ایم ایم،30 بور،شارٹ گن،جی تھری کی عام لائسنس فیس 23 ہزار روپے ہے،ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق جعلی سرکاری لیٹرز پر 300 روپے سرکاری کیٹیگری فیس کے ساتھ لائسنس جاری ہوئے۔

صوبائی خزانے کو 14 کروڑ روپے نقصان پہنچایا گیا، بغیر تصدیق درخواست گزاروں سے 40 تا 60 ہزار روپے تک رشوت بھی لی گئی، ڈیٹا بیس میں ایک انٹری پر شناختی کارڈ نمبر تبدیل کرکے بغیر فیس ڈبل لائسنس بھی نکالے گئے، ذرائع کے مطابق سکیورٹی اہلکاروں کے نام پر بھی جعلی دستاویزات پر سرکاری لائسنس جاری ہوئے، پنجاب اور سندھ سے بھی شہریوں کو جعلی اتھارٹی لیٹرز پر لائسنس جاری ہوئے،سال 2023 کے دوران کل 30 ہزار میں 12 ہزار سرکاری لائسنس جاری ہوئے۔

(جاری ہے)

محکمہ داخلہ نے پرانے مینول سسٹم میں جعلی سرکاری دستاویزات کی شکایات ملنے کی تصدیق کی ہے۔