کریلے کے کاشتکاروں کواگاؤ مکمل ہونے کے بعدناغوں کو پر کرنے کیلئے پانی میں بھگوئے ہوئے بیج کے 2سے 3دانے لگانے کی سفارش

بدھ 16 اپریل 2025 15:21

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2025ء) کاشتکاروں کو کریلے کی بھر پور پیداوار کیلئے فصل سے جڑی بوٹیاں فوری تلف کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کاشتکار فصل کا اگاؤ مکمل ہونے کے بعد موجودہ ناغوں کو پر کرنے کیلئے پانی میں بھگوئے ہوئے بیج کے 2سے 3دانے لگائیں اور 2سے 3روز کے وقفے تک پانی ڈالتے رہیں تاکہ یہ بیج جلد از جلد اگ آئیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادعدیل احمدنے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ کریلے کی فصل کے کھیتوں سے خود رو پودوں اور جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے 4سے 5مرتبہ مناسب وتر میں گوڈی کریں تاکہ فصل کو نقصان پہنچنے سے بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کا فیلڈ سٹاف کاشتکاروں کی مشاورت و معاونت کیلئے ہمہ وقت مصروف عمل ہے لہٰذا کسی بھی مسئلہ کی صورت میں ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے فوری رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مکئی کے کاشتکاروں کو فصل کی بہتر نشو ونما اور اچھی پیداوار کیلئے کھادوں کے مناسب استعمال کی بھی ہدایت کی اورکہا کہ کھادوں کا بروقت استعمال انتہائی مفید نتائج کاحامل ثابت ہواہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مکئی کی سنتھیٹک اقسام کو کھاد کی مطلوبہ مقدار ڈال دیں جبکہ آبپاش علاقوں میں درمیانی ذرخیز زمین کیلئے 2 بوری ڈی اے پی، ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ یا 5بوری سنگل فاسفیٹ 18 فیصد اور ڈیڑھ بوری پوٹاشیم سلفیٹ و پون بوری یوریا بھی ڈالی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار بارانی علاقوں میں کھاد کی مکمل مقدار بھی ڈال دیں۔ انہوں نے کہاکہ مکئی کی فصل کو علاقے کے موسمی حالات کے پیش نظر پانی کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری رکھناچاہیے تاہم کھیت میں فالتو پانی کھڑا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ موسم میں نمی کے باعث کونپل کی مکھی بھی فصل پر حملہ آور ہو سکتی ہے لہٰذا کاشتکار فصل کا بغور معائنہ جاری رکھیں اور اگر کسی جگہ پر کونپل کی مکھی کا حملہ نظر آئے تو فوری طور پر محکمہ زراعت توسیع کے عملہ کی مشاورت سے مناسب زہروں کا سپرے بھی کیاجائے تاکہ فصل کو بڑے نقصان سے بچایاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :