گھڑسواری، یہ محض ایک کھیل ہی نہیں اسے آرٹ بھی کہا جاسکتا ہے‘عالین بخاری

جمعرات 17 اپریل 2025 14:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء) پاکستان کی مایہ ناز گھڑ سوار عالین بخاری کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ پاکستانی تاریخ کی واحد اُبھرتی ہوئی خاتون ڈریساج رائیڈر ہیں۔روس میں منعقدہ عالمی مقابلہ گھڑ سواری ’ڈریساج‘ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی عالین بخاری نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں ناظرین کو تفصیلی آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈریساج ایک ایسا کھیل ہے جو دیگر کھیلوں سے بہت مختلف ہے، جس میں گھڑ سوار اور گھوڑے کے درمیان ہم آہنگی، کرتب اور مہارت کا بہترین امتزاج ہوتا ہے، یہ محض ایک کھیل ہی نہیں اسے آرٹ بھی کہا جاسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کھیل میں گھوڑے سے باتیں کرکے اس کے ساتھ ٹائم گزار کر اس کو اپنا دوست بنایا جاتا ہے تاکہ گھڑ سوار سے اس کی کیمسٹری بن سکے۔

(جاری ہے)

عالین بخاری نے بتایا کہ میں پانچ سال کی عمر سے گھڑ سواری کر رہی ہوں، مجھے اس کھیل کا بچپن سے شوق تھا، میں گھوڑوں کی دیوانی ہوں آپ یوں کہہ سکتے ہیں کہ گھوڑے میری زندگی کا جنون ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے والد ہی میرے سب سے پہلے کوچ اور ٹرینر ہیں، خود بھی گھوڑ سواری کے شوقین اور ایک بہترین ہارس رائیڈر ہیں، بچپن سے ہی انہوں نے ہی میرے دل و دماغ میں ڈریساج کو بٹھا دیا تھا، وہ مجھے ویانا کے رائل اسکول آف ڈریساج کی کہانیاں سنایا کرتے تھے۔

متعلقہ عنوان :