حجاج کو گرمی سے بچانے کیلئے آرام گاہیں بنانے کا فیصلہ

مکہ مکرمہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل کو حج کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 17 اپریل 2025 12:41

حجاج کو گرمی سے بچانے کیلئے آرام گاہیں بنانے کا فیصلہ
مکہ مکرمہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل 2025ء ) سعودی عرب نے رواں برس حجاج کرام کی سہولت اور انہیں گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں مختلف فاصلوں پر آرام گاہیں بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل کو حج کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ وادی منیٰ میں پیدل چلنے والوں کے لیے 50 ہزار مربع میٹر کا علاقہ سایہ دار بنایا جا رہا ہے، یہ اقدام شدید گرمی اور رش کے دوران حجاج کو بیٹھنے اور آرام کرنے کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، اس کے علاوہ جبل الرحمہ میں بھی 60 ہزار مربع میٹر پر شیڈز اور پانی کے پھوار والے پنکھے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ حجاج کو ٹھنڈک اور سکون فراہم کیا جا سکے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب زیادہ درجہ حرارت اور بڑے ہجوم کے درمیان حاجیوں کے آرام اور حفاظت پر تشویش بڑھ رہی ہے اور یہ اقدامات ان مشکلات کے بعد کیے جا رہے ہیں جن کا سامنا گزشتہ حج سیزن میں کئی حجاج کو شدید گرمی اور زیادہ بھیڑ کے باعث کرنا پڑا تھا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں حکام نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ سعودی عرب نے پاکستان کے حج کوٹہ میں 10 ہزار افراد کا اضافہ کردیا ہے، یہ فیصلہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار کی جانب سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کے ساتھ بات چیت کے دوران کی گئی درخواست کے بعد کیا گیا، پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مضبوط دوطرفہ تعلقات اور پاکستانی عوام کے لیے ریاض کی مسلسل حمایت کی عکاسی کرتا ہے، اضافی کوٹہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ہزاروں پاکستانی انتظار میں ہیں، اضافی سلاٹس اس سال حج سے قبل درخواست دہندگان پر دباؤ کو کم کریں گے۔