پاکستان فنانشل لٹریسی ویک کا مقصد افراد کو مالیاتی فیصلے بہتر طریقے سے کرنے کے قابل بنانا، ڈیجیٹل مالیاتی سہولیات کو اپنانے کی ترغیب دینا ہے، فوزیہ اسلم

جمعہ 18 اپریل 2025 18:24

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2025ء) سٹیٹ بینک آف پاکستان سیالکوٹ کی چیف منیجر فوزیہ اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان فنانشل لٹریسی ویک کا مقصد افراد کو مالیاتی فیصلے کرنے کے قابل بنانا، ڈیجیٹل مالیاتی سہولیات کو اپنانے کی ترغیب دینا اور پاکستان کی معاشی ترقی میں فعال کردار ادا کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں جی سی یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں پاکستان فنانشل لٹریسی ویک 2025 کے سلسلے میں منعقدہ اختتامی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ لٹریسی ویک ہر سال منایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے اس ویک کے دوران مختلف سیشنز کروائے، طلباء میں مختلف مقابلے کروائے تاکہ لوگوں کو فنانشل ویک کے بارے زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رواں برس لٹریسی ویک کا عنوان’’مالیاتی شمولیت بذریعہ تعاون اور اختراع ‘‘رکھا گیا ہے ۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کا یہ احسن اقدام ہے، اس سے ملک بھر میں مالی خواندگی اور شمولیت کے فروغ میں اضافہ ہوگا ۔

مالیاتی خواندگی طالبات کو زندگی کی ضروری مہارتوں سے آراستہ کرتی ہے جس سے وہ اچھی طرح سے باخبر مالی فیصلے کرنے اور زندگی بھر اپنے پیسوں کا مؤثر طریقے سے انتظام کرنے کے قابل بن سکیں گی ۔ مالیاتی خواندگی ہفتہ کی سرگرمیاں افراد کو صحیح مالی فیصلے کرنے، معاشی ترقی میں حصہ ڈالنے اور ملک میں مالی خواندگی کی مطلوبہ سطح کو اپنانے کے لیے درکار علم اور آلات سے بااختیار بنائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایسی سرگرمیوں کا مقصد افراد کو مالیاتی فیصلے بہتر طریقے سے کرنے کے قابل بنانا، ڈیجیٹل مالیاتی سہولیات کو اپنانے کی ترغیب دینا اور پاکستان کی معاشی ترقی میں فعال کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے اپنے بینکرز کولیکس کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس لٹریسی ویک کے دوران بہت اچھا کام کیا اور پورا ہفتہ لوگوں کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے سڑکوں پر رہے۔

انہوں نے وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس لٹریسی ویک کے منانے میں اہم کردار ادا کیا۔ چیف منیجر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے صدر سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اکرام الحق کابھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس لٹریسی ویک کے منانے میں بلاشبہ ان کا اہم کردار رہاجو پاکستان فنانشل لٹریسی ویک کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک بھی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ میں رکن صوبائی اسمبلی چوہدری فیصل اکرام اور چوہدری طارق سبحانی کی بھی تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے ہمارے اس فنانشیل ویک میں آ کر ہمیں حوصلہ بخشا۔تقریب سے قبل سٹیٹ بینک آف پاکستان سیالکوٹ کی چیف منیجر فوزیہ اسلم کی سربراہی میں گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں واک بھی ہوئی جس میں مختلف سرکاری و نجی مالیاتی اداروں ، سماجی تنظیموں کے نمائندگان اور طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

وائس چانسلر گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ جگنو سے متاثر ہونے والی صنف نازک کو اب صنف آہن بن کر سامنے آنا ہو گا تاکہ وہ اپنے گھر والوں کے لیے معاشی طور پر ممدو معاون ثابت ہو سکے، ہماری بیٹیاں ڈگری کے حصول کے بعد گھروں میں صرف چولہا ہی نہ جلاتی رہ جائیں بلکہ ڈگری کے حصول کے بعد معاشرے کے ایک مفید شہری کی طرح سامنے آ کر ملکی معیشت کے استحکام میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے گھر کا ایک فرد کماتا تھا اور سب کھاتے تھے جو کہ اب ممکن نہیں ، اب گھر کے ہر فرد کا کمانا اور معیشت کو مستحکم بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا لازم و ملزوم ہو چکا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر کا کہنا تھا کہ یورپ میں یہ بہت پہلے سے چل رہا ہے کہ جونہی بچہ بالغ ہوتا ہے تو اس کے لیے روزگار کے مواقع موجود ہوتے ہیں اور اسے اپنے لیے خود ہی روزگار کمانا ضروری ہوتا ہےاس لیے میں اپنی بچیوں کو بھی یہی درس دیتی ہوں کہ وہ آگے آئیں اور خود کو معاشی طور پر مستحکم بنائیں اور صنف نازک نہیں بلکہ صنف آہن بنیں اور معاشرے میں اپنا مثبت کردار یقینی بنائیں۔

رکن صوبائی اسمبلی چوہدری فیصل اکرام نے کہا کہ پاکستان فنانشل لٹریسی ویک منانے کا مقصد مالی آگاہی، شمولیت اور خود مختاری کو فروغ دینا ہے، لوگوں کو اپنی زندگی کس طرح گزارنی ہے اور آپ لوگوں کے حقوق کیا ہیں ،کے بارے بتانا ہے اور خواتین کو بااختیاربنانا ہے جس کے لیے حکومت اہم و ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات حکومتی ذمہ داری ہیں جو کسی پر کوئی احسان نہیں بلکہ یہ آپ لوگوں کا حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بڑھ کر خواتین کا بااختیار ہونا کیا ہو سکتا ہے کہ ہماری وزیر اعلیٰ پنجاب بھی ایک خاتون ہیں، وائس چانسلر جی سی ویمن یونیورسٹی بھی خاتون ہیں جبکہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی ہماری چیف مینجر بھی ایک خاتون ہیں، اب آپ بچیوں نے خوب محنت کرنی ہے اور معاشرے کا مفید رکن بننا ہے۔