
ارشد چائے والا کی شہریت کے حوالے سے سنگین شکوک پائے گئے ،شناخت مشتبہ بن گئی ، نادرا کا انکشاف
ذاتی ریکارڈ میں متعدد تضادات پائے گئے ہیں، ممکنہ طور پر وہ غیر ملکی شہری ہو سکتے ہیں، ارشد خان کو نادرا آرڈیننس 2000 کے تحت قانونی نوٹسز بھی جاری کئے گئے تاہم وہ کئی سالوں تک تصدیقی بورڈ کے سامنے پیش نہ ہوئے، حکام
فیصل علوی
جمعہ 18 اپریل 2025
17:15

(جاری ہے)
نادراحکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور تمام شواہد کی روشنی میں ارشد خان کی شہریت کے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
نادرا کے بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ارشد خان کے ذاتی ریکارڈ میں متعدد تضادات پائے گئے ہیںجبکہ ان کے نام کی تبدیلی اور خاندانی رجسٹریشن میں بے ضابطگیاں بھی سامنے آئیں جس سے ان کی شناخت مزید مشتبہ بن گئی ہے۔نادرا حکام کا مزید کہنا تھا کہ سال 2024 میں بھی ارشد خان مطلوبہ اور لازمی دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہے۔ نادرا کے مطابق وہ زمین کی ملکیت، ڈومیسائل، اور 1979 سے پہلے کا تعلیمی ریکارڈ فراہم نہیں کر سکے۔ جو شہریت کی تصدیق کیلئے بنیادی تقاضے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل لاہورہائیکورٹ نے ارشد خان چائے والا کا شناختی کارڈ اورپاسپورٹ کی منسوخی کرنے سے متعلق تحریری حکم جاری کیا تھا۔جسٹس جواد حسن نے نادرا سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ارشد خان چائے والا کی درخواست پر سماعت کی تھی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیاتھا کہ ارشد خان نے نادرا سمیت دیگر فریقین کی جانب سے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کی منسوخی کو چیلینج کیا تھا۔ وکیل درخواست گزار کا کہنا تھ کہ ایک ٹی وی چینل کی افواہ کے باعث ارشد خان کے مستقبل کو داو پر لگا دیا گیا تھا۔سرکاری وکیل نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراضات اٹھائے تھے۔ سرکاری وکیل کے مطابق ارشد خان نے پاکستانی شہری ہونے کا کوئی دستاویز پیش نہیں کیا تھا۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ارشد خان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنا درست عمل تھا۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ارشد خان پاکستانی شہری تھا۔ ارشد خان کے خاندان کی پاکستانی شہریت کی ایک پوری تاریخ تھی۔ ارشد خان سے 1978 سے پہلے کا ریزیڈنسی پروف مانگنا بدنیتی پر مبنی تھی ۔وکیل کا یہ بھی کہنا تھاکہ پاکستانی سیٹیزن شپ ایکٹ 1951 کے مطابق، پاسپورٹ ہر شہری کا بنیادی حق تھا۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ سرکاری وکیل اس بات کو یقینی بنائیں کہ متعلقہ ادارے رپورٹس جمع کروائیں۔مزید اہم خبریں
-
دفاعی بجٹ میں اضافہ، اخراجات بھی تو کم ہو سکتے تھے
-
پنجاب حکومت نے جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو مریم نواز کے نام سے منسوب کردیا
-
ہوسکتا ہے خیبرپختونخواہ میں دو چار پارٹیاں ملکر حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کریں، خواجہ آصف
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں اور اسرائیلی بمباری بھی جاری
-
یہ ملک بے آئین و بے قانون ہے، فالج زدہ نظام نے قوم کی امنگوں کا گلا گھونٹ دیا، ترجمان پی ٹی آئی
-
اسلام آباد کو ملک کا پہلا سمارٹ سٹی بنانے کا فیصلہ، شہریوں کیلئے نئی سہولیات کی تفصیل بتادی گئی
-
عافیہ صدیقی کیس، وفاقی حکومت کا امریکی عدالت میں معاون اور فریق بننے سے انکار
-
پنجاب بارشوں کے دوران 21 افراد جاں بحق،57زخمی ہوگئے
-
نون لیگ ووٹ کو عزت دو والے اپنے بیانیے پر ڈٹ جائے تو ساتھ چلنے کو تیار ہوں. شاہد خاقان عباسی
-
بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے. خواجہ آصف
-
وزیر خزانہ سینیٹر اورنگزیب فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کےلئے سپین روانہ
-
بھارت پاکستان پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکتا، پالیسیوں پر نظرثانی کرے.اسحاق ڈار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.